اسلام آباد: پاکستان انجینئرنگ کونسل نے جنوبی پنجاب کو خصوصی اختیارات دے دیے،علاقائی ترقی اور سہولت کے نئے دور کا آغاز ہو گیا۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) نے علاقائی خودمختاری، اختیارات کی منتقلی اور پیشہ ورانہ سہولت کاری کے فروغ کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے جنوبی پنجاب کے لیے متعدد اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اس اصلاحاتی عمل کے تحت جنوبی پنجاب میں پی ای سی کے علاقائی دفتر کو مکمل انتظامی اختیارات دے دیے گئے ہیں، جن کے ذریعے کمپنیوں کی رجسٹریشن، لائسنسنگ، انجینئرز کی رجسٹریشن اور تجدید کے تمام معاملات مقامی سطح پر نمٹائے جائیں گے۔
اس دیرینہ مطالبے کی تکمیل سے کاروبار میں آسانی پیدا ہوگی، تعمیراتی و انجینئرنگ شعبے کو سہولت ملے گی، اور اب انہیں دیگر شہروں کا سفر نہیں کرنا پڑے گا۔اس کے علاوہ، یہ اقدام جامعات اور فیکلٹی کی تربیتی سرگرمیوں، کیپیسٹی بلڈنگ پروگرامز، اور پروفیشنل ڈیولپمنٹ ورکشاپس کے انعقاد کو بھی مقامی سطح پر ممکن بنائے گا، تاکہ جنوبی پنجاب کے انجینئرز کو مساوی مواقع اور وسائل میسر آئیں، یہ فیصلہ علاقائی انجینئرز کے لیے ایک بڑا قدم ہے جو تعمیراتی صنعت کے فروغ اور قومی سطح پر متوازن ترقی کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔
یہ تاریخی اعلان چیئرمین پی ای سی انجینئر وسیم نذیر کے 26 تا 27 اکتوبر 2025 کے دورہ ملتان کے موقع پر کیا گیا، جو ایک سال میں جنوبی پنجاب کا ان کا تیسرا دورہ تھا۔ اس دو روزہ دورے نے پی ای سی کے وژن کو دوبارہ واضح کیا کہ ادارہ علاقائی موجودگی کو مضبوط بناتے ہوئے مقامی انجینئرنگ کمیونٹی کو فعال بنانا اور خدمات کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔
دورے کا آغاز تعمیراتی شعبے کے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک مشاورتی نشست سے ہوا، جس میں جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع سے آئے کنسٹرکٹرز اور آپریٹرز نے ای پی اے ڈی ایس (EPADS) اور دیگر انتظامی رکاوٹوں سے متعلق مسائل اجاگر کیے۔ اس موقع پر چیئرمین پی ای سی نے یقین دلایا کہ پی ای سی نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (PPRA) کے ساتھ اسٹینڈرڈ بڈنگ ڈاکومنٹس سے متعلق دیرینہ مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا ہے، اور اس کے ایک ماہ میں حل ہونے کی امید ہے۔
انہوں نے مزید اعلان کیا کہ پہلی بار پی ای سی کی تاریخ میں پی پی آر اے پورٹل کے ذریعے ورک آرڈرز کی آن لائن تصدیق کا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے، جو تعمیراتی شعبے کے لیے شفافیت، سہولت اور مثریت کا نیا باب کھولے گا۔ یہ جدید اقدام پی ای سی کے ڈیجیٹل آپریشنز اور شفاف عمل درآمد کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے۔دورے کا ایک نمایاں پہلو بلڈنگ ٹرسٹ تھرو ٹرانسپیرنٹ اینڈ کمپٹینٹ لائسنسنگ کے عنوان سے منعقدہ پہلی ورکشاپ تھی، جس میں رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے بین الاقوامی بہترین طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر جنوبی پنجاب کی انرولمنٹ سب کمیٹی (ESC) کے اراکین اور ملک بھر سے آئے پی ای سی افسران نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد واشنگٹن ایکارڈ، آئی پی ای اے اور سی آئی ڈی بی ملائشیا جیسے عالمی معیار سے ہم آہنگ نظام قائم کرنا اور پی ای سی کے عمل میں شفافیت و میرٹ کو فروغ دینا تھا۔دورے کے دوران جنوبی پنجاب کی نئی تشکیل شدہ انرولمنٹ سب کمیٹی کا پہلا باضابطہ اجلاس بھی منعقد ہوا۔ پی ای سی کی تاریخ میں پہلی بار اس علاقائی کمیٹی کو C-3 اور O-3 کیٹیگری تک لائسنسنگ کے اختیارات دیے گئے ہیں، جس سے جنوبی پنجاب کو حقیقی معنوں میں خودمختاری حاصل ہوئی ہے۔
دورے کے موقع پر گریجویٹ انجینئر ٹرینی (GET) پلیسمنٹ پروگرام کے تحت مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب بھی منعقد ہوئی، جس کے تحت جنوبی پنجاب کے نوجوان انجینئرز کو ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، ڈی جی سیمنٹ، میپکو، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، اور واسا ملتان جیسے اداروں میں تربیتی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ ہر منتخب انجینئر کو چھ ماہ کے لیے ماہانہ پچاس ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا، تاکہ نوجوانوں کے روزگار کے مواقع اور صنعت و تعلیمی اداروں کے درمیان روابط کو فروغ ملے۔
اس کے علاوہ، پی ای سی کی ملک گیر پلانٹیشن ڈرائیو 2025 کی تقریب تقسیم انعامات بھی منعقد ہوئی، جس میں گرینر پاکستان مہم کے تحت نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو سراہا گیا۔ دو روزہ دورہ چیئرمین پی ای سی اور نوجوان انجینئرز کے درمیان مکالمے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں جدت، پیشہ ورانہ ترقی اور مستقبل کے مواقع پر گفتگو ہوئی۔جنوبی پنجاب کی انجینئرنگ برادری اور اسٹیک ہولڈرز نے چیئرمین پی ای سی کے ان اقدامات کو تاریخی سنگ میل قرار دیا اور انہیں علاقائی خودمختاری، شفافیت اور جامع ترقی کے نئے دور کی بنیاد سے تعبیر کیا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos