اسلام آباد ،پاکستان کسٹمز (انفورسمنٹ) چیف کلکٹوریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) اسلام آباد کی نگرانی میں خفیہ معلومات پر مبنی مربوط کارروائیوں کے دوران اسمگل شدہ سگریٹس اور غیر قانونی سگریٹ سازی میں استعمال ہونے والے خام مال سپلائی کے متعدد نیٹ ورکس کو ناکارہ بنا دیا گیا۔ لاہور اور حیدرآباد میں بڑی کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔ ضبط شدہ سامان کی مجموعی مالیت ایک ارب دس کروڑ روپے سے زائد ہے۔
کلکٹوریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) لاہور نے مصدقہ اطلاعات پر ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے رائس ملوں کی آڑ میں غیر قانونی سگریٹ سازی میں ملوث منظم نیٹ ورک کو بے نقاب کیا۔ کسٹمز کے افسران نے عائشہ رائس ملز ڈسکہ پر چھاپہ مارا اور بڑی مقدار میں ایسیٹیٹ ٹو(Acetate tow) ، سگریٹ سازی میں استعمال ہونے والا کاغذ، فلٹر راڈز، ایلومینیم فوائل اور چپکانے والا مواد برآمد کیا۔ یہ تمام اشیا جعلی اور بغیر ڈیوٹی کے سگریٹس تیار کرنے میں بنیادی خام مال کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔
مزید تحقیقات کے دوران ایک اور قریبی جگہ پر نذیر رائس ملز ڈسکہ کا سراغ ملا جسے سامان محفوظ رکھنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ تفصیلی تلاشی کے دوران معلوم ہوا کہ پہلے چھاپے کے دوران اس جگہ کو عجلت میں خالی کیا گیا تھا ۔ موقع سے ملنے والے شواہد سے تصدیق ہوئی کہ اسمگل شدہ مواد کو سندر انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور کے قریب گوداموں میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسسٹنٹ کلکٹر ارسلان مغل اور سپرنٹنڈنٹ راشد منیر کی قیادت میں مشترکہ ٹیم نے چھاپے مار کر تقریباً ساڑھے بارہ میٹرک ٹن ایسیٹیٹ ٹو (Acetate tow) اور 120 میٹرک ٹن سے زائد سگریٹ سازی کا خام مال، بشمول پیکجنگ رولز(Packaging Roles)، فلٹرز (Filters)اور فوائلز(Foils) برآمد کیے۔
ضبط شدہ سامان کی مجموعی مالیت 1 ارب روپے سے زائد ہے جو پاکستان کسٹمزکی انفورسمنٹ کی تاریخ میں بڑی کاروائیوں میں سے ایک ہے۔ اس کارروائی سے نہ صرف غیر قانونی سگریٹ سازی کے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا بلکہ بیرونِ ملک سے اسمگل شدہ خام مال کی سپلائی چین سے متعلق اہم شواہد بھی حاصل ہوئے جو پنجاب بھر میں غیر رجسٹرڈ فیکٹریوں تک پہنچایا جا رہا تھا۔
ملک گیر کریک ڈاؤن کے سلسلے میں کلکٹوریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) حیدرآباد نے بھی بغیر ڈیوٹی کے سگریٹس اور غیر قانونی تمباکو کے خام مال کے خلاف کارروائیاں تیز کر دیں ہیں ۔رواں ماہ کے دوران مختلف علاقوں سے متعدد آپریشنز میں تین لاکھ چھیاسی ہزار سے زائد پیکٹس (7.72 ملین اسٹکس) درآمد شدہ اور جعلی سگریٹس ضبط کی گئیں۔ جن کی مالیت کا تخمینہ ساڑھے پانچ کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ مزید برآں 28–29 اکتوبر 2025 کی درمیانی شب ٹنڈو اللہ یار کے قریب واقع ایک گودام پر چھاپہ مارا گیا جس کے نتیجے میں 18,492 کلو گرام برازیلی تمباکو اور 433 کلو گرام ایسیٹیٹ ٹو(Acetate tow) فلٹر راڈز ، فائبرز برآمد کرلئے گئے ۔ یہاں ضبط کی جانے والی اشیا کی مالیت کا تخمینہ ساڑھے چار سے پانچ کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ یہ خام مال غیر قانونی سگریٹ فیکٹریوں میں استعمال ہوتا ہے۔ نیٹ ورکس کے مالی سہولت کاروں، سپلائرز اور فیکٹریوں کا سراغ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے لاہور اور حیدرآباد کلکٹوریٹس کی کامیاب کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات غیر قانونی تمباکو سپلائی چین کے خلاف ایف بی آر کے پر عزم ہونے کی آئینہ دار ہیں۔
ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت کی گئی یہ کارروائیاں اسمگلنگ ، ٹیکس چوری اور غیر قانونی سگریٹ سازی کے گھناونے سلسلے کو توڑنے کے لیے ایف بی آر کی ٹھوس کوششوں کا ثبوت ہیں۔
خام مال کی سپلائی اور جعلی سگریٹس کی ترسیل کے خلاف سرگرمی سے کاروائیاں کرکے ایف بی آر محصولات کے تحفظ، منصفانہ مسابقت اور عوامی صحت و سلامتی کو یقینی بنا رہا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos