ملتان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے مدارس کے حوالے سے دباؤ اور دھمکیوں کی مذمت کی اور کہا کہ اگر دھمکی دے کر انہیں ’’فورتھ شیڈول‘‘ میں ڈالنے کی بات کی جاتی ہے تو وہ ایسے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا اور اس کی تکمیل میں برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس کے روایتی کردار کو ختم کرنے کی کوششیں قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب حکومت مدارس کے اہلِ علم کے لیے مالی مدد کی پیشکش کرتی ہے تو یہ امداد کن مقاصد کے لیے کی جا رہی ہے اور کہیں ضمیری آزادی کا سودا تو نہیں کیا جا رہا۔سربراہ جے یو آئی نے خارجی پالیسی اور علاقائی مثالوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ بعض ممالک کے ماڈل لاگو کرنے کے نام پر نقصان دہ نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے سیلاب زدگان کے حوالے سے حکومت کی غفلت پر بھی اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقتوں میں عوامی اور دینی تنظیمیں میدان میں نظر آئیں اور اسی مثبت کردار کی بنا پر انہیں عوامی معاملات میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos