مغربی کینیا کی رِفٹ ویلی میں مسلسل بارشوں کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 26 ہوگئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حکومتی ترجمان آئیزک مواورا نے بتایا کہ یہ المناک واقعہ ہفتے کے روز پیش آیا، جس کے بعد متاثرہ علاقے میں فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔
حکام کے مطابق الگئیو ماراکویٹ کاؤنٹی میں آنے والے سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے 25 افراد لاپتہ ہیں جبکہ 26 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں بیشتر کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے فوجی طیارے، ریسکیو ٹیمیں اور ماہرینِ آفات کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق کینیا میں گزشتہ چند برسوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کی بنیادی وجہ موسمیاتی تبدیلی، غیر معمولی بارشیں اور زمین کے کٹاؤ کو قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ سال بھی وسطی کینیا میں مٹی کے تودے گرنے سے 61 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جبکہ پڑوسی ملک یوگنڈا میں حالیہ ہفتوں کے دوران 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
کینیا اور یوگنڈا دونوں ممالک میں بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس سے مزید لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ حکام نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ خطرناک پہاڑی علاقوں سے دور رہیں اور ریسکیو اداروں سے تعاون کریں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos