نیپرا برہم:40 لاکھ مہنگے اے ایم آئی میٹرز بغیر منظوری نصب

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو بغیر ریگولیٹری منظوری 40 لاکھ اے ایم آئی میٹرز نصب کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

نیپرا کے مطابق وزارتِ توانائی کی ہدایات پر اے ایم آئی میٹرز کی تنصیب کا عمل شروع کیا گیا، جبکہ اس کے لیے پیشگی منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ عام میٹرز کی قیمت 5 ہزار روپے جبکہ اے ایم آئی میٹرز 20 ہزار روپے رکھی گئی، جس سے صارفین پر اضافی مالی بوجھ پڑا ہے۔

نیپرا نے صارفین کی شکایات پر کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا اور وزارتِ توانائی سمیت تمام ڈسکوز کے سربراہان سے تحریری وضاحت طلب کی ہے۔ ریگولیٹر نے کہا کہ شفاف خریداری کے اصولوں اور قواعد کی خلاف ورزی کے باعث صارفین کے حقوق کا استحصال ہوا ہے، اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صارفین کی رائے کے بغیر مہنگے میٹر خریدنا اور نصب کرنا ناقابل قبول ہے، اور وزارتِ توانائی کے فیصلوں نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور میٹرز کی عام صارفین تک رسائی محدود کر دی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔