ماسکو: روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ممکنہ جوہری تجربے کی تیاری سے متعلق حکم پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی ’تاس‘ (TASS) کے مطابق، سرگئی لاوروف نے کہا کہ “5 نومبر کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران صدر پیوٹن کی ہدایت پر عمل جاری ہے اور نتائج سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔”
یہ حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس غیر متوقع اعلان کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
لاوروف نے مزید کہا کہ روس کو امریکہ کی جانب سے ٹرمپ کے حکم کی کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی۔
دوسری جانب، حالیہ ہفتوں میں روس اور امریکہ کے تعلقات میں شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے خاتمے میں ناکامی پر پیوٹن سے طے شدہ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا اور روسی حکومت پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں، جو ان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پہلی مرتبہ ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے 31 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ 33 سال بعد دوبارہ جوہری تجربات شروع کرے گا، تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ آیا یہ تجربات روایتی زیرِ زمین جوہری دھماکوں کی صورت میں ہوں گے یا نہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos