فائل فوٹو
فائل فوٹو

بہار کے مسلمان ووٹرزنے بی جے پی کاتکبرکیسے خاک میں ملایا؟

بھارتی ریاست بہار میں مسلم علاقوں کے ووٹرزنے مودی کی جماعت کا تکبر خاک میں ملادیا۔بھارتیہ جنتاپارٹی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ دینے کا اہل نہیں سمجھاتھا اور اس امر کا باقاعدہ اظہاربھی کیا لیکن الیکشن میں11مسلمان امیدوار بھی کامیاب ہوگئے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم)نے بہار کے ان 25 اسمبلی حلقوں سے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ راشٹریہ جنتا دل نے 18مسلم امیدوا، کانگریس نے 10، اور جنتا دل یونائیٹڈ نے چار امیدوار کھڑے کیے تھے ۔ چراغ پاسوان کی پارٹی ایل جے پی(آر)سے ایک مسلمان کو ٹکٹ دیا گیا لیکن بی جے پی نے کوئی مسلمان امیدوار کھڑا نہیں کیا۔

ان میں مجلس کے پانچ مسلم امیدواروں کو جیت حاصل ہوئی ہے۔ آر جے ڈی سے تین، کانگریس سے دو اور نیتیش کی پارٹی جنتادل یونائیٹڈ کے ایک مسلم امیدوار کو کامیابی ملی ہے۔

بھارتیہ جنتاپارٹی نے روایتی انتہاپسندی، دھونس، دھمکی اور دھاندلی کے ذریعے ریاستی انتخابات میں فتح حاصل کرلی لیکن مسلم علاقوں میں بی جے پی کا سارا غرور اور تکبر خاک میں مل گیا۔

ریاستی اسمبلی کی243 نشستوں پر مودی کی جماعت نے ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس بارے میں کہا تھاکہ ہم اسے ٹکٹ دیتے ہیں جس کی فتح کا کوئی امکان بھی ہو۔

ریاست کے 18فیصد غیور مسلمانوں کو امیت شاہ کا یہ گھمنڈی بیان پسندنہیں آیا ۔انہو ں نے مسلم علاقوں میں بی جے پی کو دھول چٹاتے ہوئے 11مسلم امیدواروں کو کامیابی دلادی۔

واضح رہے کہ انتخابات سے پہلے ووٹر لسٹ میں بھی گڑبڑ ہوئی اور نظرثانی کے نام پر لاکھوں نام خار ج کردیئے گئے تھے جن میں بڑی تعدادمسلمانوں کی بھی تھی۔اپوزیشن کاالزام ہے کہ مسلمان زیادہ تر کانگریس کی حمایت کرتے ہیں ، اس لیے مودی نے اختیارات کا ناجائزاستعمال کرکے ووٹر لسٹوںمیں ردوبدل سے اپنے لیے الیکشن جیتنے کی راہ ہموارکی۔

اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد کہاتھاکہ انتخابات شروع سے ہی متنازع تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔