لال قلعہ دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت،فوجی نوعیت کی گولیاں برآمد

 

 بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہوئے کار دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جائے وقوعہ سے تین نائن ایم ایم گولیاں برآمد ہوئی ہیں، جن میں سے دو صحیح سالم اور ایک کا خالی خول ملا ہے۔ یہ گولیاں عام شہری استعمال نہیں کر سکتے اور صرف سیکیورٹی فورسز یا مخصوص اجازت نامہ رکھنے والوں کے پاس ہوتی ہیں۔

سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے مقام سے کوئی ہتھیار یا پستول نہیں ملا، جس سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ فوجی نوعیت کی گولیاں وہاں کیسے پہنچی۔ فارنزک ماہرین یہ جانچ کر رہے ہیں کہ آیا یہ گولیاں دھماکے کے وقت چلائی گئی تھیں یا جان بوجھ کر تحقیقات کو گمراہ کرنے کے لیے وہاں رکھی گئیں۔

پولیس کے مطابق اپنے اہلکاروں کو دی گئی گولیاں مکمل تھیں، یعنی یہ کارتوس کسی موجودہ اہلکار کے نہیں تھے۔ اس پیش رفت سے لال قلعہ دھماکے کی کہانی مزید اہم سوالات کو جنم دے رہی ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ بھارت ماضی میں بعض اوقات داخلی مسائل چھپانے کے لیے خود ساختہ واقعات کو پیش کر چکا ہے۔

لال قلعہ دھماکے میں 13 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، جبکہ تحقیقات جاری ہیں اور فوجی نوعیت کی گولیاں اس واقعے کے پس پردہ اہم معلومات فراہم کر رہی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔