شیخ حسینہ کیخلاف فیصلہ آج،فوج تعینات،احتجاج کی دھمکی

 

بنگلہ دیش میں برطرف وزیراعظم شیخ حسینہ کے خلاف فیصلہ آج سنائے جانے والا ہے، جس کے پیشِ نظر ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کر دیے گئے ہیں۔ ڈھاکا کی عدالت آج حسینہ کے خلاف مقدمے پر حتمی فیصلہ سنائے گی، جو 2024 کے طلبہ مخالف احتجاج کے دوران مبینہ کریک ڈاؤن سے متعلق ہے۔

شیخ حسینہ کے بیٹے اور مشیر سجیـب واجد نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے عوامی لیگ پر عائد پابندی ختم نہ کی تو فروری کے قومی انتخابات متاثر ہو سکتے ہیں اور ملک میں احتجاج تشدد کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ واجد نے کہا کہ عوامی لیگ کے کارکن انتخابات کو روکنے اور احتجاج میں شدت لانے کے لیے تیار ہیں۔

اس صورتحال کے پیشِ نظر حکومت نے سکیورٹی مزید سخت کر دی ہے، 400 سے زائد بارڈر گارڈز تعینات کیے گئے اور چیک پوسٹس مضبوط کر دی گئی ہیں۔ بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ پولیس نے مبینہ تخریب کاری کے الزامات میں عوامی لیگ کے کارکنان کو بھی گرفتار کیا ہے۔

حسینہ اس وقت نئی دہلی میں ہیں اور بھارت کی جانب سے انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ سجیـب واجد کے مطابق، فی الحال وہ اور ان کا خاندان پارٹی کارکنان سے رابطے میں ہیں، تاہم عبوری حکومت یا حریف پارٹیوں سے کوئی بات چیت نہیں کر رہے۔

اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں گزشتہ سال 15 جولائی سے 5 اگست کے دوران حکومت مخالف احتجاج میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے، جو ملک کی 1971 کی آزادی کے بعد سب سے شدید سیاسی تشدد تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔