اخوان المسلمین کا پرچم۔ فائل فوٹو

امریکہ نے اخوان المسلمین کو دہشت گرد قرار دینے کا عمل شروع کردیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اخوان المسلمین (مسلم برادر ہڈ) نامی جماعت کی شاخوں کو دہشت گرد قرار دینے کا عمل شروع کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔ اس فیصلے کے بعد عرب دنیا کی قدیم اور بااثر تحریک سخت پابندیوں کے دائرے میں آ سکتی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایگزیکیٹو آرڈر پر دستخط کردیئے جس میں بعد وفاقی تحقیقاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مسلم برادر ہڈ کے کچھ دھڑوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے باضابطہ عمل کا آغاز کریں۔

ایگزیکٹو آرڈر میں حکم دیا گیا ہے کہ 30دن کے اندر وزرائے خارجہ اور خزانہ ایک مشترکہ رپورٹ پیش کریں گے جس میں ان شاخوں کا جائزہ شامل ہوگا۔اس کے 45 دن بعد متعلقہ محکمے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ اور انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ کے تحت حتمی کارروائی مکمل کریں گے۔

اس حکم نامے میں خاص طور پر اخوان المسلمین کی لبنان، اردن اور مصر کی شاخوں کا نام لیا گیا ہے۔ یہ اقدام امریکی خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی میں ایک اہم تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

صدارتی حکم نامے کے تحت مسلم برادر ہڈ تنظیم کی ان شاخوں کو غیرملکی دہشت گرد تنظیم کی کیٹیگری میں رکھا گیا۔علاوہ ازیں اس تنظیم کی ان شاخوں کو خصوصی طور پر درجہ بندی کیے گئے عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔

دستاویز میں دعوی کیا گیا ہے کہ تنظیم 1928میں مصر میں قیام کے بعد ایک بین الاقوامی نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکی ہے جس کی متعدد شاخیں تشدد اور خطے میں عدم استحکام کا باعث بنتی ہیں۔

امریکی انتظامیہ نے الزام لگایا ہے کہ مختلف ممالک میں سرگرم مسلم برادرہڈ کی شاخیں اسرائیل اور امریکہ کے اتحادیوں پر حملوں کی حمایت کرتی ہیں اور یہ گروپ حماس جیسے عسکری دھڑوں کی پشت پناہی بھی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس تنظیم کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کے لئے پہلے دورِ حکومت میں بھی کوششیں کر چکی ہے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔