نوئیڈا: بچوں کے قتل کے سنگین کیس میں بھارتی سپریم کورٹ نے آخری ملزم سرندر کولی کو بھی بری کر دیا ہے، تقریباً دو دہائیاں بعد یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ سرندر کولی کا اعترافی بیان، جس میں انسانیت سوز جرائم کا ذکر تھا، تشدد کے ذریعے حاصل کیا گیا اور قابل اعتماد نہیں تھا۔
یہ کیس دسمبر 2006 میں سامنے آیا جب نوئیڈا کے نٹھاری علاقے میں واقع ایک بنگلے کے قریب گٹر اور نالیوں سے 19 خواتین اور بچوں کی ہڈیاں، کھوپڑیاں اور کپڑے ملے۔ بنگلے کے مالک تاجر موندر سنگھ پنڈہر اور ان کے خادم سرندر کولی کو اسی وقت گرفتار کیا گیا تھا۔
ابتدائی تحقیقات اور منظر عام پر آنے والے شواہد نے ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی تھی۔ سالوں تک دونوں ملزمان کو مختلف مقدمات میں سزائے موت سنائی جاتی رہی، تاہم تحقیقاتی عمل میں سنگین خامیوں کے باعث 2023 میں پنڈہر اور اب 2025 میں کولی کو بھی بری کر دیا گیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے آسان راستہ اختیار کرتے ہوئے ایک غریب ملازم کو ملوث کیا، جبکہ حقیقی قاتل تک پہنچنے میں سنگین غفلت برتی گئی۔ متاثرہ خاندانوں کی اکثریت اب نٹھاری چھوڑ چکی ہے، تاہم دو خاندان جو اب بھی وہاں مقیم ہیں، بے یقینی اور صدمے کا شکار ہیں۔ والدین سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر پنڈہر اور کولی بے گناہ ہیں تو ان کے بچوں کو قتل کس نے کیا؟
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سے دوبارہ تحقیقات کی درخواست ممکن ہے، لیکن 19 سال گزر جانے کے بعد اس کے کامیاب ہونے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos