واشنگٹن میں نیشنل گارڈز پرحملہ کرنیوالا افغان باشندہ نکلا

واشگنٹن ڈی سی میں امریکی نیشنل گارڈزپرحملہ آور افغان باشندہ نکلا، فائرنگ کومیئرمیرل ایلزبیتھ بائوزر نے ٹارگٹڈقرار دیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ نیشنل گارڈ ز ہائی ویزیبیلٹی گشت پر تھے ۔دو سینئر عہدیداروں نے کہاہے کہ ایف بی آئی ابتدائی طور پر اس شوٹنگ کی دہشت گردی کی ممکنہ کارروائی کے طور پر تحقیقات کرے گی۔

نیویارک ٹائمزکے مطابق ،تفتیش سے متعلقہ ذرائع نے بتایاہے کہ فائرنگ کا مشتبہ ملزم رحمان اللہ لکنوال نام کا ایک افغان شخص ہے۔اخبارکاکہناہے کہ ذرائع نے گمنام طور پر بات کی ہے کیونکہ وہ عوامی طور پر تفصیلات شیئر کرنے کے مجاز نہیں ۔ ان لوگوں میں سے ایک نے بتایا کہ مشتبہ حملہ آورکی عمر 29 سال ہے۔

اسے وائٹ ہاؤس کے قریب 2 نیشنل گارڈز کو فائرنگ سے زخمی کرنے  اور جوابی فائر سے خود بھی زخمی ہونے کے بعد جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا تھا ۔

قبل ازیں این بی سی ٹی وی نے حکام کے حوالے سے بتایاتھا کہ مشتبہ شخص، جس پر ہینڈ گن استعمال کرنے کا الزام ہے، ابتدائی طور پر افغان شہری کے طور پر شناخت کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاراس شخص کی تمام تفصیلات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی صدرٹرمپ نے کہاتھاکہ فائرنگ کے ذمہ دار شخص کو بھاری قیمت چکانی ہوگی۔

مشتبہ افغان شخص 2021 میں آپریشن الائیز ویلکم کے نام سے مشہور پروگرام کے ذریعے امریکہ آیا تھا،بائیڈن انتظامیہ کے اس پروگرام کے تحت امریکی فوج کے انخلااورملک پر طالبان کا قبضہ ہونے کے بعد فرار افغان شہریوں کو داخلہ فراہم کیا گیا۔

فائرنگ کا کوئی محرک واضح نہیں اور تحقیقات کی نوعیت تبدیل ہوسکتی ہے۔وفاقی ایجنسیاں، بشمول ایف بی آئی، ڈی ای اے، ہوم لینڈ سیکیورٹی، اور دیگرمشترکہ تحقیقات کر رہی ہیں۔ایک امریکی اہلکار کے مطابق دونوں محافظوں کے سر میں گولی ماری گئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔