سوشل میڈیاتصویر

نیشنل گارڈزپرفائرنگ کاملزم افغانستان میں امریکی فوج کے ساتھ کام کرتارہا

وائٹ ہائوس کے قریب نیشنل گارڈزپر فائرنگ کرنے والا افغان شہری امریکی افواج کے ساتھ کام کرچکاہے۔فوکس نیوز نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جون ریٹکلف کے حوالے سے بتایا کہ مشتبہ شخص نے سی آئی اے، امریکی فوج اور دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ کام کیا تھا۔ وہ ستمبر 2021 میں امریکہ پہنچا یعنی امریکی انخلا کے ایک ماہ بعد جو شدید افراتفری کے دوران مکمل ہوا تھا۔

ریٹکلف کے مطابق مشتبہ شخص نے افغانستان کے جنوبی شہر قندھار میں امریکہ کے ساتھ کام کیا تھا، جو امریکی افواج کا ایک اہم فوجی مرکز رہا ہے۔

افغانستان سے انخلا کے بعد، بائیڈن انتظامیہ نے اس مشتبہ حملہ آور کو ستمبر 2021 میں امریکہ لانے کا جواز اس کی سابقہ خدمات کو قرار دیاتھا۔

رحمان اللہ نامی 29سالہ شخص نے بدھ کو امریکی دارالحکومت میں پیٹرولنگ پر مامور اہل کاروں کو گولی مارکرشدید زخمی کردیاتھا۔واشنگٹن کی میئر موریل باوزر نے بتایا کہ فائرنگ ’’جان بوجھ کر‘‘ کی گئی اور ایسا لگتا ہے کہ حملہ آور نے دونوں اہلکاروں کو خاص طور پر نشانہ بنایا۔

حملہ آور کو بھی زخمی حالت میں گرفتارکرلیاگیاتھا۔
فائرنگ کا واقعہ فیراگٹ سکوائر کے قریب پیش آیا جو وائٹ ہاؤس سے چند بلاک کے فاصلے پر واقع ہے

سوشل میڈیا پر بھی ایک تصویر وائرل ہوئی ہے جسے مبینہ طور پر حملہ آور سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔