پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے پل پر3روز بعد ختم،مذاکرات کامیاب

ایبٹ آباد (نوید اکرم عباسی): سرکل بکوٹ ایبٹ آباد کے عوام کی جانب سے تین روز تک جاری تاریخی دھرنا کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہو گیا، جس کے بعد پاکستان اور آزاد کشمیر کے درمیان رابطہ بحال ہو گیا اور ٹریفک رواں ہو گئی۔ دریائے جہلم کے آرپار سرکل بکوٹ اور کشمیر میں رکی ہزاروں گاڑیاں بھی چل پڑیں۔

دھرنے کے دوران مظاہرین نے کوھالہ پل سمیت سرکل بکوٹ کے سڑکیں، سکول، ہسپتال اور دیگر بنیادی سہولیات کے فنڈز کی بحالی، تحصیل بکوٹ کے قیام اور کوھالہ میں وفاقی حکومت سے بڑے ہسپتال کی تعمیر کے مطالبات پیش کیے۔ احتجاج عوامی حقوقِ سرکل بکوٹ ایکشن کمیٹی اور نوجوانان ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے کیا گیا۔

اس موقع پر صوبائی حکومت خیبر پختونخوا اور مقامی ممبر اسمبلی نزیر عباسی کی نمائندگی تحصیل ایبٹ آباد کے چئیرمین شجاع نبی نے کی، جبکہ وفاقی حکومت کی نمائندگی سابق ممبر صوبائی اسمبلی سردار فرید عباسی نے کی۔ مذاکرات کے بعد تحریری معاہدہ کیا گیا کہ چار ماہ کے اندر منصوبوں پر کام نہ شروع ہوا تو احتجاج کی کال دوبارہ دی جائے گی۔

تین روزہ پرامن دھرنے کے اختتام کے بعد مظاہرین اپنے گھروں کو واپس چلے گئے اور شاہراہ کشمیر مکمل طور پر کھل گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔