فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

طالبان عدالت کے حکم پر ایک شخص کو سر عام گولی مار کر سزا پر عمل درآمد

کابل: طالبان کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر خوست کے صوبائی اسٹیڈیم میں ایک شخص کو سر عام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔

افغان طالبان عدالت نے ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ’آج (منگل کو) صوبہ خوست کے مرکز میں واقع سپورٹس سٹیڈیم میں ایک قاتل پر اللہ کے حکم (قصاص) پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔‘

ی بی سی کے مطابق اس کیس کی تفتیش طالبان رہنما ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کے حکم پر ہوئی۔ سپریم کورٹ کے کچھ ججز، مقامی حکام اور سیکڑوں لوگ سزا پر عملدرآمد دیکھنے آئے تھے۔

ایک عینی شاہد کے مطابق ’اس شخص کو گولی مارنے سے قبل طالبان کے اہلکار اور ’مجرم‘ کے خاندان کے افراد مقتول کے خاندان کے پاس گئے اور معافی کی درخواست کی مگر انھوں نے صاف انکار کر دیا۔‘

ان کے مطابق ’سزائے موت پانے والے شخص کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تھی اور پھر مقتول کے خاندان کے ایک فرد نے ان پر تین بار گولی چلائی۔ سٹیڈیم اتنا بھرا ہوا تھا کہ کوئی جگہ نہیں بچی، لوگ درختوں اور مارکیٹس میں بھی بیٹھے ہوئے تھے اور یہاں ہجوم پر ایک دیوار بھی گری۔

صحافیوں کے مطابق علاقے میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے اور ہر طرف طالبان کے سرکاری فوجی ہی نظر آ رہے تھے۔ خوست کے گورنر کے ترجمان مستغفر گرباز نے اس سے قبل ایکس پر اعلان کیا تھا کہ اس حکم پر صبح 10 بجے کے قریب عمل درآمد کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔