اسلام آباد: مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ این ایف سی پر اجلاس میں خیبرپختونخوا نے مطالبات منوا لیے؟
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الگ الگ گروپس بنانے کی تجویز ہے جو مختلف امور کو طے کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس میں 6 سے 7 ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سابق فاٹا کے معاملے پر بھی الگ ورکنگ گروپ بنایا جائے گا، این ایف سی کا اگلا اجلاس 8 یا 15 جنوری کو ہوگا۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ بہت اچھے ماحول میں اجلاس ہوا، کسی پر دباؤ نہیں ڈالا گیا، سب کی بات سنی گئی، تمام نے اتفاق کیا کہ معاملات کو مل کر آگے لے کر چلیں گے۔ صوبوں کے حصے میں کمی کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 25 ویں ترمیم کے بعد کے پی میں ضم اضلاع کا انتظامی انضام ہوا لیکن مالیاتی انضمام نہیں ہوا، وفاق 4 کی جگہ ساڑھے 3 صوبوں کو پیسے دے رہا ہے جوکہ غیر قانونی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو 341 ارب روپے اضافی ملیں گے، نیٹ بیس پر صوبہ کو 200 سے 220 ارب روپے اضافی ملیں گے۔ خیبرپختونخوا اور ضم علاقے تعلیم، صحت اور دیگر معاملات میں ملک سے پیچھے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos