فائل فوٹو
فائل فوٹو

برطانوی شہریوں کو اسلام کی طرف مائل کرنے کی عام وجہ عالمی جنگیں قرار

لندن:ایک تحقیقاتی رپورٹ  کے مطابق برطانوی شہریوں کو اسلام کی طرف مائل  کرنےکی  عام وجہ عالمی جنگیں اور تنازعات ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نئی تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی جنگیں اور بین الاقوامی تنازعات برطانوی شہریوں کو بڑی تعداد میں اسلام قبول کرنے کی طرف مائل کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسلام قبول کرنے والوں میں سب سے عام وجہ عالمی تنازعات کو قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ اسرائیل غزہ تنازع کے بعد برطانیہ میں اسلام قبول کرنے کے رجحان میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام قبول کرنے والے اکثر لوگ زندگی میں مقصد کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ برسوں میں مذہبی عقائد تبدیل کرنے والوں کی بڑی تعداد سے سروے کیا گیا۔ جس کے نتائج سے ثابت ہوا کہ مختلف مذاہب اختیار کرنے والوں کی محرکات میں واضح فرق ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلام قبول کرنے والوں میں 20 فیصد عالمی تنازعات اور 18 فیصد کو ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا تھا۔ اسی طرح عیسائیت قبول کرنے والوں میں 31 فیصد صدمے یا کسی عزیز کی وفات اور 23 فیصد کو ذہنی صحت کا سامنا تھا۔ ہندو، بدھ مت یا سکھ مذہب اختیار کرنے والوں میں 35 فیصد کو ذہنی صحت کے مسائل اور 16 فیصد نے عالمی تنازعات کے باعث مذہب کو تبدیل کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانیہ میں مذہب تبدیل کرنے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ جس کا ثبوت انگلینڈ اور ویلز میں عیسائی آبادی کا 50 فیصد سے بھی کم ہو جانا ہے۔ جہاں سب سے زیادہ ترک کیا جانے والا مذہب عیسائیت ہے۔ 44 فیصد لوگ عیسائیت چھوڑ کر کسی اور مذہب کے بجائے بے دینی اختیار کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "میڈیا کی تجاویز” جو اسلام میں دلچسپی کو مسلم کمیونٹیز کو متاثر کرنے والے تنازعات سے جوڑتی ہیں "کچھ وزن رکھتی ہیں”۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے مذہب  تبدیل کرنے والے "عصری عالمی تنازعات اور ناانصافی کے تصورات کا حوالہ دیتے ہیں جو کہ اسلام میں اپنے عقیدے کے سفر کے دوران نمایاں تھے”۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا: "یہ پیٹرن 2023 اور 2024 کے آخر میں میڈیا رپورٹس کی حمایت کر سکتا ہے جو حالیہ اسرائیل-غزہ جنگ کے بعد اسلام قبول کرنے میں واضح اضافہ کی نشاندہی کرتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔