حماس نے غزہ کی حکمرانی سے دستبرداری کا عندیہ دے دیا

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ تنظیم غزہ میں حکومت نہیں کرنا چاہتی اور ٹیکنوکریٹک انتظام کی حمایت کرتی ہے۔ حماس نے مجوزہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے تمام ناموں کی منظوری دے دی ہے، تاہم اسرائیلی کارروائیوں کی وجہ سے عمل درآمد میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس کا موقف ہے کہ تعینات کی جانے والی بین الاقوامی فورس صرف جنگ بندی کی نگرانی کرے گی اور انتظامی معاملات یا داخلی حکمرانی میں شامل نہیں ہوگی۔ ثالث ممالک نے بھی اس فریم ورک کی حمایت کی ہے۔

امریکی ثالثی میں 10 اکتوبر سے نافذ سیزفائر معاہدے نے دو سال سے جاری تنازعے کو روکا، جس کی ابتدا 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے بعد ہوئی تھی۔ دونوں فریقین نے اس دوران ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔