نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو نازی قرار دے کر انتقامی کارروائیوں کی دھمکی دے دی۔اسرائیلی وزیراعظم نے ایسی فلسطینی ریاست کے تصورکو مسترد کردیاہے جو یہودی ریاست کو تباہ کردے۔ٹائمزآف اسرائیل کے مطابق یروشلم میں جرمن چانسلر فریڈرک میرزکے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نتین یاہو نے کہا ہے کہ امن منصوبے کے تیسرے مرحلے پر غزہ میں دوسری عالمی جنگ کے بعد جیسی ڈی ریڈیکلائزیشن کریں گے۔
بینجمن نتتن یاہونے کہا کہ ہم اپنی دہلیزپر ایک ریاست کے تصورکو مسترد کرتے ہیں جو ہماری تباہی کے لیے پرعزم ہو۔ ظاہر ہے، فلسطینی ریاست کا مقصد واحد اور واحد یہودی ریاست کو تباہ کرنا ہے۔ان کی غزہ میں پہلے سے ہی ایک ریاست تھی، ایک حقیقی ریاست، اور اسے صرف اور صرف یہودی ریاست کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ ہمارا خیال ہے کہ عرب ریاستوں کے ساتھ وسیع تر امن کو آگے بڑھانے کا ایک راستہ ہے، اور ہمارے فلسطینی پڑوسیوں کے ساتھ ایک قابل عمل امن قائم کرنے کا بھی ایک راستہ ہے، لیکن ہم ایسی ریاست نہیں بنائیں گے جو ہماری تباہی کے لیے پرعزم ہو۔
پریس کانفرنس میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ تقریباً ختم ہونے کو ہے اور وہ جلد ہی دوسرے مرحلے کی طرف بڑھنے کی توقع رکھتے ہیں۔
میں اس مہینے کے آخر میں صدر ٹرمپ سے ان سے بات کرنے جا رہا ہوں کہ غزہ میں حماس کی حکمرانی کا خاتمہ کیسے کیا جائے، کیونکہ یہ غزہ کے لیے ایک مختلف مستقبل یقینی بنانے کا ایک لازمی حصہ ہے۔آخری یرغمال کی لاش کی واپسی کی امید کے بعد، ہم جلد ہی دوسرے مرحلے میں جانے کی توقع رکھتے ہیں، یہ مرحلہ زیادہ مشکل ہوگا۔ تیسرا مرحلہ غزہ کو ’’ڈی ریڈیکلائز‘‘کرنا ہوگا، جیسا دوسری جنگ عظیم کے بعدجرمنی میں کیا گیا تھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos