فوٹو سکرین گریب

مغربی افریقی ملک بنین میں فوجی بغاوت کو ناکام بنادیاگیا

مغربی افریقی ملک میں فوجی بغاوت پر قابو پالیاگیا ہے تاہم جمہوریہ کے صدر کو محفوظ مقام پر منتقل کیاگیاہے۔ وزیر داخلہ نے فیس بک پر ایک ویڈیو میں کہا کہ اتوار کے روز بنین میں اعلان کردہ بغاوت کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔سرکاری ٹیلی ویژن اور پبلک ریڈیو کا سگنل جو منقطع ہو گیا تھا، بحال کر دیا گیا ہے۔

 

الاسانے سیڈو نے کہاکہ اتوارکی صبح سویرے، فوجیوں کے ایک چھوٹے گروپ نے ریاست اور اس کے اداروں کو غیر مستحکم کرنے کے مقصد سے بغاوت شروع کی۔اس پر بنین کی مسلح افواج اور ان کی قیادت، اپنے حلف کے مطابق، جمہوریہ کے لیے پرعزم رہی۔

 

مزید پڑھیں: افریقی ملک بینن میں فوجی بغاوت،لیفٹیننٹ کرنل کا اقتدار پرقبضہ

اس سے قبل، فوجیوں کا ایک گروپ اتوار کو بنین کے سرکاری ٹی وی پر ظاہر ہوا تھا ۔اپنے آپ کو ملٹری کمیٹی فار ریفانڈیشن کہلانے والے اس گروپ نے صدر اور تمام ریاستی اداروں کو ہٹانے کا اعلان کیا۔ فوجیوں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ کرنل پاسکل ٹیگری کو فوجی کمیٹی کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔

 

صدارتی رہائش گاہ کے ارد گرد گولیوں کی آوازیں سننے کے بعد سے صدر پیٹرس ٹیلون کے بارے میں کوئی سرکاری خبر نہیں ۔تاہم علاقائی سفارتی ذرائع کے مطابق صدر اس وقت اچھے حالات میں ہیں اور شاید اس وقت کسی اعلی سطح حفاظتی نظام کے تحت ہیں۔البتہ صورت حال ابھی تک واضح نہیںاس لیے صدر کا باہر نکلنا قبل ازوقت ہوگا۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔