سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ سعودی حکام نے مکہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں تصاویر اور ویڈیوز بنانے پر سخت پابندیاں عائد کردی ہیں۔ تاہم فیکٹ چیک کرنے پر حقیقت سامنے آگئی۔
حرمین الشرفین میں فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی پر پابندیاں کی حالیہ خبر دو غیرمعروف ویب سائٹس نے شائع کیں جن میں سے ایک کا تعلق ترکی اور دوسری کا پاکستان سے ہے۔
تاہم سعودی عرب کی آفیشل ویب سائٹ اور دیگر ذرائع ابلاغ کی تفصیلی چھان بین سے معلوم ہوا کہ حالیہ چند ماہ میں کوئی نئی پابندیاں عائد نہیں کی گئی۔
مکہ اور مدینہ منورہ کے حوالے سے اس نوعیت کی پابندیاں 2023 میں عائد کی گئی تھیں۔
حکام کی جانب سے تازہ اعلان جاری نہ ہونے کے باوجود سرکاری رہنما اصولوں کے مطابق مسجد الحرام اور اس کے بیرونی صحنوں میں فوٹوگرافی، ویڈیو ریکارڈنگ، نعرہ بازی اور سیاسی یا مذہبی نوعیت کے جھنڈے اٹھانے پر پابندی بدستور نافذ ہے۔
سرکاری دستاویز "ارشادات السلامة بالمسجد الحرام وساحاته” کے مطابق مسجد الحرام کے اندر اور اس کے تمام بیرونی حصوں میں تصاویر یا ویڈیوز بنانے، کسی بھی قسم کے نعرے لگانے اور سیاسی یا مسلکی جھنڈے اٹھانے کی اجازت نہیں۔ ہدایات میں واضح طور پر درج ہے کہ یہ پابندیاں زائرین کی محفوظ آمدورفت اور مسجد کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں۔
دستاویز کے عربی متن میں درج ہے، فوٹوگرافی، سیاسی و مسلکی جھنڈے بلند کرنا اور ہر قسم کی نعرہ بازی مسجد الحرام اور اس کے صحنوں میں ممنوع ہے۔
رہنما اصولوں کے مطابق یہ پابندی عام زائرین، عمرہ و حج کی ادائیگی کرنے والوں اور ان افراد پر بھی لاگو ہوتی ہے جو ذاتی آلات کے ذریعے تصاویر یا ویڈیوز بنانا چاہتے ہوں۔ صرف سرکاری میڈیا یا سیکیورٹی مقاصد کے لیے مستثنیٰ اجازت موجود ہو سکتی ہے۔
پابندی کی خلاف ورزی پر زائر کو جرمانے یا دیگر تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جن میں بعض صورتوں میں 10 ہزار سعودی ریال تک کا جُرمانہ بھی شامل ہے۔ متعلقہ قوانین وزارتِ داخلہ اور حج و عمرہ سے متعلقہ ضوابط کے تحت نافذ کیے جاتے ہیں۔
عمرہ و حج زائرین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تازہ ترین معلومات کے لیے "نسک” سمیت سرکاری ایپس اور وزارتِ داخلہ یا وزارتِ حج و عمرہ کی سرکاری ویب سائٹس چیک کرتے رہیں تاکہ کسی بھی ضابطے کی تبدیلی سے بروقت آگاہ رہ سکیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos