وسطی ایشیا کے لیے اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم (CSTO) کے سیکرٹری جنرل نے، پارلیمانی اسمبلی کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجکستان،افغانستان سرحد پر سکیورٹی کو مضبوط بنانا ان کا بنیادی مشن ہے، جس کا مقصد وسطی ایشیا کے خطے میں مجموعی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
امنگالی تسماگمبیٹوف نے کہا کہ اس پالیسی کے پہلے مرحلے کے نفاذ میں پلیٹ فارم تعاون کر رہا ہے، اس مرحلے میں ہتھیاروں، فوجی سازوسامان، اور تکنیکی سرحدی حفاظتی آلات کی فہرست کی تیاری شامل ہے جو رکن ممالک کی طرف سے تاجکستان کی سرحدی افواج کو فراہم کیے جائیں گے۔ادھر تنظیم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل والیری سیمریکوف نے اعلان کیا ہے کہ یہ بلاک تاجکستان کو فوجی سازوسامان فراہم کرے گا، ترسیل کے لیے مقرر کردہ مقدار کو پہلے ہی منظور کیا جاچکا ہے۔
سیمریکوف نے کہا کہ روس، بیلاروس اور قزاخستان نے یہ سامان فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ فریق اس وقت ضروری مالی وسائل کا تعین کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ فراہمی اسی سال شروع ہو جائے گی۔
تاجکستان کی افغانستان کے ساتھ1300میٹر سے زیادہ طویل سرحد ہے۔گذشتہ دنو ں افغانستان سے تاجکستان کے اندر ایک ڈرون حملے میں 5 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
واضح رہے کہ اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم چھ ملکوں پر مشتمل ہے جن میں روس، تاجکستان، جمہوریہ کرغز،قزاخستان، بیلاروس اورآرمینیاشامل ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos