فوٹولوکوئیل

سمندرمیں روس کی سب سے بڑی تیل تنصیبات پر یوکرینی ڈرون حملہ

یوکرین کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز نے بحیرہ کیسپین میں ایک بڑے روسی آئل اینڈگیس پلیٹ فارم پر حملہ کیا ہے تاکہ ماسکوکی جنگی اعانت کو نقصان پہنچایاجائے۔
یہ بحیرہ کیسپین میں تیل کی پیداوار کے روسی انفراسٹرکچر پر پہلایوکرینی حملہ ہے۔ یوکرین کی سیکورٹی سروس کے ایک ذریعے نے امریکی میڈیا کو بتایاکہ لوکوئیل کمپنی کا فلانووسکی آئل پلیٹ فارم، کیسپین کے روسی سیکٹر میں سب سے بڑا آئل فیلڈ ہے۔

متعدد خبر رساں اداروں نے یوکرین کی سیکیورٹی سروس کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ پلیٹ فارم نےحملے کے بعد پیداوار روک دی ۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کم از کم چار طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون فلانووسکی رگ سے ٹکرائے، جس کے نیتجے میں روس کی دوسری سب سے بڑی آئل کمپنی کے زیر انتظام تیل اور گیس کے 20 سے زیادہ کنووں کی پیداوار روک دی گئی۔

کیییو پوسٹ نامی یوکرینی میڈیاہائوس نے کہا ہے کہ حملے کے بعد متاثرہ کنووں نے آگ پکڑلی۔

لوکوئیل کی تنصیبات یوکرین کی سرحد سے سیکڑوں کلومیٹردورہیں۔

فلانووسکی رگ بحیرہ کیسپین کے روسی حصے میں سب سے بڑا ہے جس کی پیداواری صلاحیت1 لاکھ 20 ہزاربیرل یومیہ یا 6 ملین ٹن سالانہ ہے۔

آزاد روسی خبر رساں ادارے آسٹرا نے، ایک روسی وزارتی ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ روس کی وزارت دفاع نے بحیرہ کیسپین کے اوپر سے ایک یوکرائنی ڈرون کو مار گرانے کے بارے میں بتایا تھا۔

لوکوئیل نے 2005 میں اس آئل فیلڈ کو دریافت کیا اور 2016 میںیہاں سے پیداوار شروع کی۔

یہ رگ ایک بڑےکمپلیکس کا حصہ ہے جس میں 129 ملین ٹن تیل اور 30بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے ذخائر ہیں۔ ان کا بیشتر حصہ کیسپین پائپ لائن کنسورشیم (CPC) کے ذریعے بحیرہ اسود تک پہنچایا جاتا ہے۔
ماسکونے اب تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یوکرین اب تیزی سے وسیع پیمانے پر اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے جس میں نہ صرف ریفائنریز بلکہ تیل اور گیس برآمد کرنے کا بنیادی ڈھانچہ، پائپ لائنز، ٹینکرز، اور اب آف شور ڈرلنگ انفراسٹرکچر شامل ہیں۔

آرمڈ کنفلیکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا (ACLED) پروجیکٹ اور سی این این کے اعداد و شمار کے مطابق، نومبر میں اب تک کسی ایک مہینے میں سب سے زیادہ حملے ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔