شام،داعش کے حملے میں دو امریکی فوجی اور ایک مترجم ہلاک

شام کے وسطی علاقے میں داعش کے حملے میں دو امریکی فوجی اور ایک سویلین مترجم ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ امریکی فوج کے مطابق یہ حملہ داعش کے ایک واحد رکن نے گھات لگا کر کیا۔

ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق یہ واقعہ سابق صدر بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے ایک سال بعد شام میں امریکی افواج کو پہنچنے والا پہلا جانی نقصان ہے۔ ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت اہل خانہ کو اطلاع دینے کے 24 گھنٹے بعد ظاہر کی جائے گی۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سنا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ تاریخی شہر تدمر (پالمیرا) کے قریب پیش آیا۔ حملے میں شامی سیکیورٹی فورسز کے دو اہلکار اور متعدد امریکی فوجی بھی زخمی ہوئے۔ زخمیوں اور ہلاک شدگان کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے عراق اور اردن کی سرحد کے قریب واقع التنف فوجی اڈے منتقل کیا گیا۔ حملہ آور کو موقع پر ہلاک کر دیا گیا، تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

دوسری جانب برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آور شامی سیکیورٹی فورسز کا رکن تھا۔

واضح رہے کہ امریکا داعش کے خلاف عالمی اتحاد کے تحت مشرقی شام میں سیکڑوں فوجی تعینات کیے ہوئے ہیں۔ اگرچہ داعش کو 2019 میں عسکری طور پر شکست دی جا چکی ہے، مگر اقوام متحدہ کے مطابق تنظیم کے خفیہ نیٹ ورکس شام اور عراق میں سرگرم ہیں اور ہزاروں جنگجو اب بھی موجود ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔