اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سڈنی میں پیش آنے والی ہلاکت خیز فائرنگ کے واقعے کو آسٹریلیا کی پالیسی سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے نے "یہود دشمنی کی آگ پر ایندھن” ڈال دیا۔
نیتن یاہو نے آسٹریلوی پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "سام دشمنی ایک کینسر ہے”، اور الزام عائد کیا کہ ملک کی قیادت نے بڑھتے ہوئے خطرات کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر اقدام نہیں کیا۔ ان کے مطابق، اس خاموشی کے باعث یہود پر خوفناک حملے ہوئے، جیسا کہ سڈنی میں آج پیش آیا۔
اتوار کی شام سڈنی کے مشہور بونڈی بیچ پر ہنوکا کے پہلے دن منانے کے لیے جمع یہودی شہریوں پر مسلح افراد نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک، جن میں ایک اسرائیلی شہری بھی شامل ہے۔ نیتن یاہو نے واقعے کو "آسٹریلیا کے بدترین دہشت گردانہ حملے” قرار دیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست کے لیے آسٹریلیا کا دباؤ "حماس کو دہشت گردی کا بدلہ دیتا ہے”۔ انہوں نے چار ماہ قبل اپنے آسٹریلوی ہم منصب انتھونی البانی کو ایک خط بھی بھیجا تھا جس میں انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ موجودہ پالیسی خطرناک نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔
اتوار کے حملے نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے، اور نیتن یاہو نے آسٹریلوی قیادت پر زور دیا کہ وہ یہود دشمنی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos