امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں کرسمس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بونڈی بیچ پر شہریوں پر حملے کو خوفناک قرار دیا اور کہا کہ مذہبی تہوار منانے والوں کو کسی قسم کی تشویش کی ضرورت نہیں، لوگ فخر کے ساتھ اپنے تہوار منائیں۔
صدر ٹرمپ نے واقعے کے دوران جان پر کھیل کر حملہ آور کو روکنے والے شخص کو بہادر اور قابل احترام قرار دیا اور کہا کہ اس بہادر شخص نے متعدد افراد کی جانیں بچائیں۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق حملہ آور کو پکڑنے والے شہری کی شناخت 43 سالہ احمد ال احمد کے نام سے ہوئی ہے، جو سڈنی میں پھلوں کی دکان چلاتے ہیں اور دو بچوں کے والد ہیں۔ احمد ال احمد نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر حملہ آور کو قابو میں کر کے اس کا اسلحہ چھین لیا، جس سے کئی افراد محفوظ رہ سکے۔
صدر ٹرمپ نے شام میں امریکی فوجیوں پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ داعش نے کیا تھا، نہ کہ شامی حکومت، اور حملہ آور کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی سڈنی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہود دشمنی کا اس دنیا میں کوئی مقام نہیں۔ انہوں نے متاثرین، یہودی کمیونٹی اور آسٹریلیا کے عوام کے لیے دعائیں پیش کیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos