سڈنی حملے کے بعد پاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب

سڈنی میں پیش آنے والے افسوسناک حملے کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کی منظم کوششیں بے نقاب ہو گئی ہیں، جنہیں عالمی سطح پر جھوٹا اور گمراہ کن پروپیگنڈا قرار دیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق سڈنی حملے کو بنیاد بنا کر بھارتی میڈیا اور بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے جعلی تصاویر، پرانی ویڈیوز اور من گھڑت دعوے پھیلا کر پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرانے کی کوشش کی۔ ان الزامات کی نہ تو کسی مستند عالمی ادارے نے تصدیق کی اور نہ ہی کسی معتبر ذریعے نے ان کی حمایت کی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک المناک واقعے کو سیاسی مقاصد اور پروپیگنڈا جنگ میں تبدیل کرنا نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ انسانی اقدار کے بھی منافی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جھوٹی ویڈیوز اور بے بنیاد الزامات نے اصل انسانی کہانی کو پسِ پشت ڈال دیا، جس سے متاثرین اور ان کی مدد کے بجائے نفرت اور غلط معلومات کو فروغ ملا۔

رپورٹس کے مطابق جھوٹے ڈیٹا اور من گھڑت مواد کے ذریعے پاکستان کے خلاف الزام تراشی کی گئی، تاہم حقائق سامنے آنے کے بعد یہ مہم دم توڑ گئی۔ عالمی میڈیا اور مستند ذرائع نے واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا واقعے سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوتا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کو بدنام کرنے کی اس کوشش میں سڈنی میں ایک مسلمان شہری احمد العہمد کی غیر معمولی بہادری کو نظرانداز کر دیا گیا، جنہوں نے حملے کے دوران انسانیت اور جرات کی مثال قائم کی۔ ان کے کردار نے ثابت کیا کہ بہادری، قربانی اور انسانیت کا تعلق کسی مذہب یا قوم سے نہیں ہوتا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کو کسی مخصوص ملک، قوم یا مذہب سے جوڑنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اور اس کا تعلق صرف فرد کے جرم سے ہوتا ہے، نہ کہ پوری قوم یا ملک سے۔

واقعے کے بعد پاکستان کو نشانہ بنانے کا مقصد انتہا پسندی کے اصل مسئلے، متاثرین کی مدد اور مسلمانوں کی پرامن شناخت سے توجہ ہٹانا دکھائی دیتا ہے۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ ایسے حساس معاملات میں ذمہ دارانہ صحافت، سچائی پر مبنی رپورٹنگ اور انسانی ہمدردی کو ترجیح دی جانی چاہیے، تاکہ نفرت اور غلط فہمیوں کے بجائے حقائق سامنے آ سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔