فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

انڈیا اور اسرائیلی جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا، سڈنی حملہ آور بھارتی نکلے

سڈنی: سڈنی میں یہودیوں کی تقریب پر فائرنگ کے واقعہ میں پاکستان پر الزام تراشی کرنے والا بھارت خود حملے میں ملوث نکلا۔

سڈنی کے ساحلی علاقے میں فائرنگ کرکے 16 افراد کو قتل کرنے والے نوید اکرم کے دوست و ہمسائے نے آسٹریلوی ٹی وی چینل کو بتایا ہے کہ ملزمان بھارتی نژاد ہیں، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری ہیں جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے۔

بھارت، اسرائیل اور افغانستان کا آسٹریلیا میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا، ساجد اکرم اور نوید اکرم کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں نکلا۔

بھارتی میڈیا نے سوشل میڈیا پرجھوٹی تصاویر پھیلائیں اور پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم اور منظم سازش کی۔

سڈنی میں پیش آنے والے سانحے کو سیاسی اور پروپیگنڈا جنگ میں تبدیل کرنا ہر صورت میں قابل مذمت ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور جھوٹے الزامات انسانیت کے دشمن ہیں اور پاکستان کو نشانہ بنانے کی منظم سازش نے حقیقی انسانی کہانی کو نظرانداز کیا۔

بھارتی میڈیا کی جانب سے جھوٹی ویڈیوز اور من گھڑت ڈیٹا کے ذریعے پاکستان پر الزام سازی بے نقاب ہوگئی ہے اور کسی بھی مستند عالمی ذرائع نے پاکستان کے خلاف الزامات کی حمایت نہیں کی جبکہ منظم جھوٹ اور پروپیگنڈا پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے عالمی سطح پر پھیلایا گیا جبکہ پاکستان کو بدنام کرنے کے دوران حقیقی انسانی بہادری اور قربانی کو نظرانداز کر دیا گیا۔

اس افسوسناک واقعہ کے فوری بعد اسرائیلی و بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے واقعہ کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی، اسرائیلی اخبار یروشلم نے حملہ آوروں کو پاکستانی قرار دیا جبکہ را سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے بھی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق ساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور آسٹریلیا میں موجود پاکستانی حکام کے مطابق پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے ان کے پاکستانی ہونے بارے میں بھی کوئی اطلاعات موجود نہیں ۔

ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا یہ پروپیگنڈا جھوٹ ہے کہ ساجد اکرم سیاحتی ویزے پر آسٹریلیا گیا تھا، حقیقت میں ساجد اکرم 1998 میں سٹوڈنٹ ویزے پر آسٹریلیا پہنچا تھا، یہ ویزا 2001 میں وارینا نامی آسٹریلین خاتون سے شادی کے بعد پارٹنر ویزا میں تبدیل ہوا، آسٹریلوی وزیر داخلہ ٹونی بیورک کا بیان ان حقائق کی توثیق کرتا ہے۔

سڈنی واقعے میں مسلمان ہیرو احمد العہمد نے دکھایا کہ بہادری اور انسانیت میں مذہب یا نسل کی کوئی حدود نہیں، دہشت گردی کا تعلق کسی قوم یا مذہب سے نہیں، اس لیے سچائی پر مبنی رپورٹنگ اور انسانی ہمدردی اہم ہے۔

واضع رہے گزشتہ روز سڈنی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ میں حملہ آور سمیت 16 افراد ہلاک اور 40 کے قریب زخمی ہوئے تھے، ایک حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا جبکہ دوسرا حملہ آور زخمی حالت میں گرفتار ہو گیا تھا جو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔