وفاقی جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں بنڈس ٹاگ میں ممنوعہ نازی سیلوٹ کرنے پر انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی(الٹرنیٹیو فار جرمنی) کے ایک رکن پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
ماتھیاس موسڈورف کی عمر اس وقت 60 برس ہے۔ انہوں نے یہ مبینہ غیر قانونی حرکت دو سال پہلے موسم گرما میں بنڈس ٹاگ کے ایک اجلاس کے دوران کی تھی، جس کے بعد ان کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی تھیں۔ رکن پارلیمان نے بنڈس ٹاگ میں ہٹلر سیلوٹ کرتے ہوئے جون 2023ء میں اپنے دونوں پاؤں کی ایڑیوں کو آپس میں ٹکرا کر اور دائیں ہاتھ سے اس طرح سلیوٹ کیا تھا کہ یہ عمل اس ہٹلر سیلوٹ کی عکاسی کرتا تھا، جو جرمنی میں رائج قانون کے مطابق ایک ممنوعہ عمل ہے۔
وفاقی دفتر استغاثہ کے مطابق 22 جون 2023ء کے روز ماتھیاس موسڈورف اس مبینہ جرم کے مرتکب تب ہوئے تھے، جب انہوں نے نازیوں کے انداز میں اپنے ایک پارٹی ساتھی کا استقبال کرتے ہوئے اپنے جوتوں کی ایڑیاں ٹکرا کر اور دایاں ہاتھ ہوا میں بلند کر کے ہٹلر سیلوٹ کیا تھا۔انہوں نے ایسا وفاقی جرمن پارلیمان کی رائش ٹاگ کہلانے والی عمارت میں اس کے مشرقی داخلی دروازے کے پاس کلوک روم (اوورکوٹ جمع کرانے کی جگہ) پر اے ایف ڈی ہی سے تعلق رکھنے والے ایک دوسرے رکن کے ساتھ ملاقات کے وقت اور ان دنوں میں کیا تھا، جب بنڈس ٹاگ کا ایک اجلاس جاری تھا۔
متبادل برائے جرمنی‘ یا اے ایف ڈی کے منتخب عوامی نمائندے ماتھیاس موسڈورف کے خلاف کوئی فوری قانونی کارروائی اس لیے نہیں کی جا سکی تھی کہ بنڈس ٹاگ کے رکن کے طور پر انہیں اپنے خلاف عدالتی کارروائی سے تحفظ حاصل تھا۔انہیں حاصل یہ استثنیٰ اکتوبر میں اس وقت ختم ہوگیا، جب بنڈس ٹاگ نے انہیں عدالتی کارروائی سے تحفظ کو ختم کر دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
ماتھیاس موسڈورف جرمنی کے مشرقی صوبے سیکسنی سے بنڈس ٹاگ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔چند ماہ پہلے تک اپنی جماعت اے ایف ڈی کے بنڈس ٹاگ میں خارجہ پالیسی امور کے ترجمان بھی رہے ہیں۔ وہ اپنے خلاف الزامات سے انکار کرتے ہیں۔جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق موسڈورف پر جو فرد جرم عائد کی گئی ہے، اس کے مطابق انہوں نے غیر آئینی تنظیموں کی علامات کا استعمال کیا۔
اس رکن پارلیمان نے الزام کو ایسا بیزار کن‘‘ عمل قرار دیا، جس سے زیادہ لایعنی کوئی شے ہو ہی نہیں سکتی۔موسڈورف 2016ء سے اے ایف ڈی کے رکن ہیں اور اپنی سیاسی سوچ میں روس نواز ہیں۔اکتوبر 2024ء میں ان کے بارے میں یہ انکشاف بھی ہوا تھا کہ ایک موسیقار کے طور پر ماتھیاس موسڈورف روسی دارالحکومت ماسکو کی ایک میوزک یونیورسٹی کے اعزازی پروفیسر بھی ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos