کولمبو: سری لنکا میں 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے فاتح کپتان اور سابق وزیرِ پٹرولیم ارجنا راناٹنگا کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے میں گرفتاری کی تیاری کر لی گئی ہے۔ سری لنکن حکام کے مطابق یہ کیس ان کے وزارتِ پٹرولیم کے دور سے متعلق ہے۔
انسدادِ بدعنوانی ادارے کمیشن ٹو انویسٹی گیٹ الیگیشنز آف برائبری یا کرپشن (CIABOC) نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ ارجنا راناٹنگا اور ان کے بھائی پر الزام ہے کہ انہوں نے تیل کی طویل المدتی خریداری کے طریقۂ کار میں تبدیلی کر کے مہنگی اسپاٹ خریداری کی، جس سے ریاست کو بھاری مالی نقصان پہنچا۔
کمیشن کے مطابق 2017 میں کیے گئے 27 تیل کے سودوں کے نتیجے میں قومی خزانے کو تقریباً 800 ملین سری لنکن روپے کا نقصان ہوا، جو اس وقت کے حساب سے 50 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد بنتا ہے۔
کولمبو کی مجسٹریٹ عدالت کو بتایا گیا کہ ارجنا راناٹنگا اس وقت بیرونِ ملک ہیں اور ان کی وطن واپسی پر انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
اسی کیس میں ان کے بڑے بھائی دھمیکا راناٹنگا، جو اس وقت سیلون پیٹرولیم کارپوریشن کے چیئرمین تھے، کو پیر کے روز گرفتار کیا گیا، تاہم بعد ازاں عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا۔ مجسٹریٹ نے دھمیکا راناٹنگا پر بیرونِ ملک سفر پر پابندی بھی عائد کر دی ہے۔ وہ سری لنکا اور امریکا کی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔
عدالت نے اس مقدمے کی آئندہ سماعت 13 مارچ کو مقرر کی ہے۔
62 سالہ ارجنا راناٹنگا سری لنکن کرکٹ کی تاریخ کی ایک نمایاں شخصیت ہیں۔ وہ بائیں ہاتھ کے بلے باز تھے اور ان کی قیادت میں سری لنکا نے 1996 میں آسٹریلیا کو شکست دے کر اپنا پہلا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔
راناٹنگا برادران کے خلاف یہ کارروائی صدر انورا کمارا دسانائیکے کی حکومت کی بدعنوانی کے خلاف وسیع مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد ریاستی اداروں میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
واضح رہے کہ راناٹنگا خاندان کے ایک اور رکن، سابق وزیرِ سیاحت پرسانا راناٹنگا، کو گزشتہ ماہ انشورنس فراڈ کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ وہ جون 2022 میں بھتہ خوری کے ایک کیس میں دو سال کی معطل قید کی سزا بھی کاٹ رہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos