بنگلا دیش میں ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام کے تحت سینئر صحافی انیس عالمگیر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بنگلادیشی پولیس کے مطابق گرفتاری انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت عمل میں لائی گئی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انیس عالمگیر کو تین دیگر افراد کے ہمراہ گرفتار کیا گیا، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹاک شوز اور سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کے خلاف پروپیگنڈا کیا اور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کی بحالی کے لیے مبینہ طور پر سازش کی۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ گرفتار افراد نے کالعدم قرار دی گئی جماعت کی تشہیر میں کردار ادا کیا، جسے قانون کے تحت ریاست مخالف سرگرمی تصور کیا جا رہا ہے۔ انیس عالمگیر پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ وہ مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے عوامی رائے کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش کی عبوری حکومت نے رواں سال مئی میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ میں ترامیم کے بعد سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے بعد اس جماعت سے وابستہ سرگرمیوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔
دوسری جانب بنگلا دیش میں صحافت اور اظہارِ رائے کی آزادی پر پہلے ہی سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔ بین الاقوامی اداروں کے مطابق شیخ حسینہ کے دورِ حکومت کو ملک میں میڈیا آزادی کے مشکل ترین ادوار میں شمار کیا جاتا ہے۔ رپورٹرز وداؤٹ بارڈرز کی عالمی درجہ بندی کے مطابق بنگلا دیش 2025 میں پریس فریڈم انڈیکس میں 180 ممالک میں 149ویں نمبر پر ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos