پاکستان کی جانب سے افغان سرزمین سے خوارج کے حملے میں 4 پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر افغان ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔دفتر خارجہ کے مطابق افغان ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کرکے باضابطہ ڈی مارش دیا گیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کا مؤقف ہے کہ افغان طالبان فتنۃ الخوارج اور ٹی ٹی پی کی معاونت کررہے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں دہشت گردوں کو حاصل محفوظ پناہ گاہوں پرتشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغان سرزمین سے دہشتگردی پر مکمل تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ افغان طالبان تمام دہشتگرد گروہوں کے خلاف فوری اورقابل تصدیق اقدامات کریں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اپنی خود مختاری کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جمعے کی شب ایک بیان میں بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلعے شمالی وزیرستان میں واقع سکیورٹی فورسز کے کیمپ پر خود کش حملے میں چار اہلکارشہید ، خواتین اور بچوں سمیت 15 شہری شدید زخمی ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ آوروں نے بویا علاقے میں کیمپ کے سکیورٹی حصار کو توڑنے کی کوشش کی لیکن ناکامی پر انہوں نے بارودی مواد سے لدی گاڑی کو بیرونی حفاظتی دیوار سے ٹکرا دیا، جس کے نتیجے میں دیوار منہدم ہو گئی اور قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، جس میں ایک مسجد شامل ہے۔بق سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں تمام حملہ آور مارے گئے، تاہم فائرنگ کے تبادلے میں چار سکیورٹی اہلکارشہیدہوئے۔

پاکستان فوج نے اس حملے کو افغانستان میں موجود عسکریت پسندوں کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اسے افغان طالبان حکومت کے ان دعووں کے بالکل برعکس قرار دیا ہے جن میں کہا جاتا ہے کہ ان کی سرزمین پر ایسے دہشت گرد گروہ موجود نہیں۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان عبوری افغان حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور خوارج کو پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین کے استعمال سے روکے کیونکہ پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان اپنے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ان خوارج کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کاروں اور ان سے وابستہ افراد کو ختم کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

پاک فوج کے جن 4بہادرجوانوں نے مادروطن پر جانیں قربان کی ہیں ان میں حوالدار محمد وقاص (عمر: 42 سال، ساکن ضلع کوٹلی)، نائیک خانواعظ (عمر: 38 سال، ساکن ضلع مانسہرہ)، سپاہی سفیان حیدر (عمر: 25 سال، رہائشی ڈسٹرکٹ وہاڑی) اور سپاہی سپاہی رفعت (عمر: 32 سال، رہائشی ضلع لیہ) شامل ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos