ماسکو میں کار بم دھماکے سے تھری سٹار روسی جنرل ہلاک

ماسکو میں ایک کار بم دھماکے سے  تھری سٹار روسی جنرل ہلاک ہو گیا ہے۔حکام نے بتایا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروروف پیر کی صبح ایک کار کے نیچے نصب دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔

مزید کہا گیا ہےکہ 56 سالہ سروروف مسلح افواج کے آپریشنل ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ تھے۔اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ بم نصب کرنے میں یوکرین کی انٹیلی جنس سروس ملوث ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ سروروف زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑگئے،قتل اور دھماکہ خیز مواد کی غیر قانونی اسمگلنگ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیاہے۔روسی دارالحکومت کے جنوب میں ایک اپارٹمنٹ بلاک کے قریب ایک کار پارک میں، تفتیش کاروں کو جائے وقوعہ پر بھیجا گیا ہے۔علاقے سے لی گئی تصاویر میں ایک بری طرح سے تباہ شدہ سفید کار دکھائی دیتی ہے جس کے دروازے اڑے ہوئے ہیں، جس کے چاروں طرف پارکنگ میں دوسری گاڑیاں موجود ہیں۔

روسی میڈیا کے مطابق، سروروف نے 1990 اور 2000 کی دہائی کے اوائل میں آسیٹیئن انگش تنازع اور چیچن جنگوں کے دوران جنگی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا، اور 2015-2016 کے درمیان شام میں آپریشنز کی قیادت بھی کی تھی۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ولادیمیر پوتن کو جرنیل کی موت ہوتے ہی اطلاع دے دی گئی۔

فروری 2022 میں جب سے روس نے یوکرین پر حملہ کیاہے، روسی دارالحکومت میں متعدد فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔جنرل یاروسلاو موسکالک اپریل میں ماسکو میں ایک کار بم حملے میں مارے گئے تھے، جنرل ایگور کیریلوف دسمبر 2024 میں اس وقت ہلاک ہوئے جب ایک سکوٹر میں چھپائے گئے آلے کو دور سے کنٹرول کرکے دھماکا کیا گیا۔یوکرین کے ایک ذریعے نے بعد میںبتایا تھاکہ کیریلوف کو یوکرین کی سکیورٹی سروس نے ہلاک کیا تھا، حالانکہ اس بات کی ریکارڈ پر کبھی تصدیق نہیں ہوئی۔ پالیسی کے معاملے کے طور پر، یوکرین کبھی سرکاری طور پر ٹارگٹ حملوں کی ذمہ داری قبول یا قبول نہیں کرتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔