چکوال (نامہ نگار) ضلع چکوال کے تھانہ نیلہ کی حدود میں واقع قصبہ گھگھ میں پیش آنے والے دو سال پرانے انسانیت سوز واقعے کا فیصلہ سنا دیا گیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چکوال امیر مختار گوندل نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم عنصر عباس کو بہن بھائی کو حبسِ بیجا میں رکھنے اور مقتولہ کی موت کا سبب بننے پر 3 سال قید بامشقت اور 98 لاکھ 28 ہزار 670 روپے بطور دیت ادا کرنے کی سزا سنائی، جو مجموعی طور پر تقریباً 99 لاکھ روپے بنتی ہے۔
مقدمے کے مطابق دو سال قبل ڈی پی او چکوال کو موصول ہونے والی ایک نامعلوم درخواست میں انکشاف کیا گیا تھا کہ قصبہ گھگھ میں عنصر عباس نے اپنی بیوی اور دیگر خواتین رشتہ داروں کے ساتھ مل کر اپنے سگے چچا زاد بہن بھائی، جبین بی بی اور حسن رضا کو کروڑوں روپے مالیت کی 955 کنال قیمتی اراضی ہتھیانے کی غرض سے ایک کمرے میں غیرقانونی طور پر قید کر رکھا ہے۔
درخواست میں بتایا گیا تھا کہ دونوں کو غلط ادویات دی جاتی تھیں، مناسب خوراک فراہم نہیں کی جاتی تھی اور شدید سردی میں انہیں گرم کپڑوں سے بھی محروم رکھا گیا، جبکہ گاؤں کی ایک خاتون خفیہ طور پر انہیں کھانا پہنچاتی تھی۔ پولیس نے اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے موقع کا معائنہ کیا تو الزامات درست ثابت ہوئے۔ بھوک اور سردی کے باعث جبین بی بی جان کی بازی ہار گئی تھیں، جبکہ ان کا بھائی حسن رضا ذہنی طور پر شدید متاثر ہو چکا تھا۔
تھانہ نیلہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے چالان عدالت میں جمع کرایا۔ دورانِ سماعت میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں قتل کے براہِ راست شواہد تو سامنے نہ آ سکے، تاہم عدالت نے قرار دیا کہ جبین بی بی کی ہلاکت کا سبب عنصر عباس ہی بنا۔ عدالت نے ملزم کو حبسِ بیجا اور مقتولہ کی موت کا سبب بننے پر سزا سناتے ہوئے واضح کیا کہ سزا مکمل ہونے کے باوجود دیت کی رقم کی مکمل ادائیگی تک ملزم جیل سے رہا نہیں ہو سکے گا۔
یہ مقدمہ ابتدا میں ریاست کی مدعیت میں درج کیا گیا، بعد ازاں متاثرہ شخص حسن رضا کے ماموں رفاقت نے اس کی پیروی کی۔ مقدمے کی مؤثر قانونی پیروی ڈسٹرکٹ بار چکوال کے سینئر اور معروف قانون دان، سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نئیر عباس اعوان نے کی۔
فاضل جج امیر مختار گوندل کے اس فیصلے کو انصاف کی فتح اور انسانیت سوز جرائم کے خلاف ایک مضبوط اور تاریخی مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos