کابل: افغانستان کی عبوری طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے کہا ہے کہ افغانستان کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں اور موجودہ غلط فہمیوں کے خاتمے کے لیے بات چیت کا دروازہ کھلا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل تصادم نہیں بلکہ مذاکرات میں پوشیدہ ہے۔
کابل پولیس اکیڈمی کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الدین حقانی نے کہا کہ افغان حکومت خطے میں امن و استحکام کی خواہاں ہے اور دوحہ معاہدے کے تحت کیے گئے تمام وعدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
An important speech by Khalifa Sirajuddin Haqqani on Afghanistan’s security and engagement with the international community.#Afghanistan
#Security #SirajuddinHaqqani pic.twitter.com/JimhGa1OgA— Siriajuddin Haqqani سراج الدین حقاني مینوال (@SirajHaqqaniFan) December 25, 2025
افغان سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر داخلہ نے عالمی برادری کو بھی یقین دہانی کرائی کہ افغانستان خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے۔
تاہم دوسری جانب ماضی میں دی گئی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں سرحد پار حملوں اور دراندازی کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں، جس پر اسلام آباد کی جانب سے بارہا تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
اگرچہ سراج الدین حقانی نے اپنے خطاب میں پاکستان کا نام براہِ راست نہیں لیا، تاہم ان کے بیان کو پاکستان کے اس مؤقف کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے جس میں کابل سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos