نائجیریا کا جابو گائوں۔ تصویر سوشل میڈیا

’’یہاں داعش کا نام ونشاں بھی نہیں تھا‘‘۔نائیجریامیں امریکہ حملے پر سی این این کی رپورٹ

25دسمبر کو امریکی فوج کے حملے کا نشانہ بننے والا نائیجیریا کا گائوں ایک پرامن قصبہ ہے،جہاں داعش کے دہشت گردوں کی کوئی معلوم تاریخ ہی نہیں۔ نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ نائیجریاکاایک دیہی علاقہ ، جس پر،صدرٹرمپ کے بقول ’’ کرسمس کا تحفہ‘‘ میزائل حملہ کیا گیاتھاوہ ’’ جابو‘‘ ہے۔یہ سوکوٹوریاست کے تمبو وال ضلع کا پرسکون ،اور بنیادی طورپر مسلم کسان آبادی کا مسکن ہے۔امریکی خبررساں ادارے کے مطابق ، امریکی صدرکے بیان کردہ ’ دہشت گردی کے ٹھکانوں پر’ مہلک اورطاقت ورحملے‘‘کا بیان آنے کے بعد جابوگائوں میں لوگ سرکھجانے پر مجبورہوگئے۔امریکی افریقی کمانڈ نے بھی کہاتھاکہ آپریشن میں داعش کے متعدد عسکریت پسندوں کو ختم کر دیاگیاہے۔
سی این این کا کہناہے کہ سوکوٹو کے کچھ حصوں کو ڈاکوؤں، اغوا کاروں اور لاکوراوا سمیت مسلح گروپوں کے حملوں کا سامنا ہے،جسے نائجیریا نے اسلامک اسٹیٹ کے ساتھ مشتبہ وابستگی کی وجہ سے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بند کیا ہے – تاہم دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ جابو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے نہیں جانا جاتا اور یہاں مقامی عیسائی مسلم اکثریت کے ساتھ امن کے ساتھ رہتے ہیں۔جابو میں، ہم عیسائیوں کو اپنے بھائیوں کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہمارے درمیان مذہبی تنازعات بھی نہیں، اس لیے ہم اس کی توقع نہیں کر رہے تھے۔
ریاستی پارلیمنٹ میں ٹمبووال کی نمائندگی کرنے والے قانون ساز بشر عیسیٰ نے بتایاکہ کیہ گاؤںایک پرامن کمیونٹی ہے اور اس علاقے میں سرگرم ISIS، یا کسی دوسرے دہشت گرد گروہ کی کوئی معلوم تاریخ نہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جابو میں ایک پرائمری ہیلتھ سنٹر سے تقریباً 500 میٹرکے فاصلے پر ایک میدان میں فضائی حملہ کیا گیا تھاجس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،البتہ اس واقعے نے کمیونٹی میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔

نائیجیریا کی وزارت اطلاعات نے 27دسمبر کو کہا کہ حکومت نے، امریکہ کے ساتھ مل کر، سوکوٹو کے تنگازا ضلع کے جنگلات میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے کامیابی سے درست حملے کی کارروائیاں کیں اس نے یہ بھی کہا کہ آپریشن کے دوران،داغے گئے گولہ بارود کا ملبہ جابو، اور شمالی وسطی کوارا ریاست کے ایک اور علاقے میں گرا –

نائجیریا کے وزیر خارجہ یوسف ٹگر نے بتایا کہ انہوں نے حملے سے قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بات کی تھی اور نائیجیریا کے صدر بولا ٹِنوبو نے کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔ ٹگر نے یہ بھی کہا کہ یہ آپریشن کوئی مذہبی مسئلہ نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد پورے خطے میں معصوم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔

جمعہ کی صبح یعنی26 دسمبرکو وزارت خارجہ نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے انہیں ملک میںدہشت گردوں کے اہداف پر درست نشانہ قرار دیاتھا۔

نائیجیریا کے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق، 2025 کی پہلی ششماہی کے دوران ملک میں کم از کم2 ہزار266 افراد ڈاکوؤں یا باغیوں کے ہاتھوں مارے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔