امریکی سفارت کار زلمے خلیل زاد نے کابل میں طالبان وزیرخارجہ سے ملاقات کی ہے۔طالبان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیے کے مطابق، ملاقات میں افغانستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ ، دستیاب مواقع اور درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مسلسل بات چیت کے ذریعے مختلف شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کے مواقع موجود ہیں۔
متقی نے کہاکہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء اور جنگ ختم ہونےکے چار سال سے زائد عرصے کے بعد، امارت اسلامیہ افغانستان اور امریکہ کے درمیان رابطہ نئے مرحلے میں داخل ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے بہت سے شعبوں میں مواقع موجود ہیں جنہیں مسلسل مصروفیات کے ذریعے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔
خلیل زاد نے افغانستان میں سلامتی کی صورتحال کو مستحکم قرار دیا اور تعمیر نو میںپیش رفت کی تعریف کی۔انہوں نے دونوں فریقوں کے درمیان متعلقہ مسائل پر بات چیت کی اہمیت اور دو طرفہ ملاقاتوں کے تسلسل پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ باقاعدہ ملاقاتوں اور نشستوں کے انعقاد سے فریقین کے درمیان مشترکہ مسائل کے حل میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب طالبان اور امریکہ کے تعلقات اب بھی غیر واضح ہیں اور دونوں کے درمیان رابطے زیادہ تر محدود اور غیر رسمی مذاکرات تک ہی محدود ہیں۔واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد افغان نژاد امریکی سفارت کار ہیں، جنہوں نے طالبان کے اقتدار میں آنے سے قبل دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم اور کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos