اگر وہ ہتھیارچھوڑنے میں ناکام رہے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے فلوریڈاپریس ٹاک میںصحافیوں کو بتایا کہ حماس کو غیر مسلح کرنے کے لیے بہت کم وقت دیا جائے گا۔امریکی نشریاتی ادارے نے اس حوالے سے ایک اہم اورغیر معمولی جملہ رپورٹ کیا۔اس کے مطابق’ صدرنے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو دوسرے ممالک جنہوں نے جنگ بندی کے منصوبے کی حمایت کی ہے وہ جا کر ان کا صفایا کر دیں گے، انہیں اسرائیل کی ضرورت بھی نہیں‘۔انہوں نے بار بار کہا کہ یہ ان کے لیے خوفناک ہو گا اگر وہ ہتھیارچھوڑنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہاکہ واقعی، ان کے لیے بہت برا ہونے والا ہے، اور میں نہیں چاہتا کہ ایسا ہو، انہوں نے ایک معاہدہ کیا کہ وہ غیر مسلح کرنے جا رہے ہیں۔ اور آپ اسرائیل پر الزام نہیں لگا سکتے۔
مزید پڑھیں: غیر ملکی افواج کامینڈیٹ،بے یقینی اورپس وپیش۔غزہ منصوبے کاپیچیدہ مرحلہ
برطانوی اخبار’’ گارجین ‘‘ کے مطابق یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہوں نے اور نیتن یاہو نے حماس کو مکمل طور پر غیر مسلح کرنے سے پہلے اسرائیل کی جانب سے فوجوں کو واپس بلانے کے بارے میں بات کی تھی، ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایاکہ اگر وہ غیر مسلح نہیں ہوتے جیسا کہ انہوں نے کرنے پر اتفاق کیا تھا ، وہ اس پر راضی ہوئے تھے ، تو پھر انہیںجہنم جیسا انجام بھگتناپڑے گا اور ہم یہ نہیں چاہتے، ہم اس کے لیے کوشاں نہیں،لیکن انہیں کافی مختصر وقت میں غیر مسلح کرنا پڑے گا۔
ٹرمپ نے اسرائیلی افواج کے انخلاکے سوال کو ایک الگ موضوع کے طور پر بیان کیا، اور مزیدصرف یہ کہاکہ ہم اس پر بات کریں گے۔
واضح رہے کہ غزہ امن منصوبے کے دوسرے مرحلے میں قیام امن کا اہم ذریعہ ایک استحکام فورس کا قیام ہے جس میں زیادہ تر اسلامی ملکوں کو فوج بھیجنے کی دعوت دی گئی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos