کوئٹہ :آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے بعد ہزارہ کمیونٹی کے عمائدین نے بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا اور بھوک ہڑتال ختم کردی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سیکیورٹی کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کوئٹہ پہنچے ۔آرمی چیف نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے عمائدین سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، ڈجی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی بھی شریک تھے۔ہزارہ برادری کے وفد میں وزیر قانون بلوچستان سید آغا رضا ،علامہ جمعہ اسدی، علامہ ہاشم موسوی، ناصرعلی شاہ، قیوم چنگیزی اور داؤد آغا شامل تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کوئٹہ کی ہزارہ برادری کے عمائدین سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ہزارہ برادری سمیت کسی کا بھی جانی ومالی نقصان باعث تشویش ہوتاہے۔تمام پاکستانیوں کو ملک وقوم کی ترقی اور بہتری کیلئےمذہب ،فرقے، زبان و نسل سے ماورا ہوکر کام کرنا ہوگا۔آرمی چیف نے کہاکہ تمام ریاستی اداروں کوجانی نقصانات پر تشویش ہے۔بہادر افواج ملک وقوم کیلئے قربانیاں دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی کوششوں سے دہشت گردی پرقابو پالیا ہے،ملک دشمن خفیہ ادارے دہشت گردوں کے مددگار ہیںجن کے تدارک کیلئے کوشاں ہیں۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے والوں کا عبرتناک انجام ہوگا۔ا ملاقات کے بعد ہزارہ کمیونٹی نے تمام دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا ۔ ہزارہ برادری کا یہ دھرنا گزشتہ چار روز سے جاری تھا۔واضح رہے کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنے میں بیٹھے ہزارہ برادری کے مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ آرمی چیف ان سے ملاقات کریں اور ہمارے مطالبات سنیں، ہم اپنا احتجاج نہ صرف بڑھائیں گے بلکہ صوبے کی سطح پر اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک آرمی چیف کوئٹہ نہیں آتے، ہم ان کے ساتھ مذاکرات میں اپنے تین مطالبات پیش کریں گے۔