سیالکوٹ پسرور سڑک کو 2 رویہ کرنے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس ملک میں سیاست دان کی عزت نہیں ہوگی وہ ترقی نہیں کرسکتا، جتنی ایک جج، جرنیل، اور حکومتی اہلکار کی عزت ہے اتنی ہی سیاست دان کی بھی عزت ہونی چاہیے، ملک کو چلانے اور معاملات کو حل کرنے کا وقت آتا ہے تو وہ کام سیاست دان کے حوالے کیا جاتا ہے، خواجہ آصف نے 30 سال ملک کی خدمت کی، ایک ویزے پر ساری زندگی کےلیے سیاست دانوں کو نااہل کریں گے تو یہ ملک کے حق میں نہیں، ہم نے عدالتی فیصلے قبول کیے اور سر آنکھوں پر رکھے لیکن تاریخ اور عوام ایسے فیصلے قبول نہیں کرتے اور انہیں مسترد کردیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے دوران وزیر قانون زاہد حامد نے استعفیٰ دیا حالانکہ ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہ تھا، میں نے انہیں منع کیا لیکن انہوں نے پھر بھی استعفی دے کر شرافت اور خدمت کی سیاست کا معیار قائم کیا۔شاہد خاقان عباسی کا مزیدکہنا تھا کہ شیشے کے گھر میں سیاست دان رہتا ہے، وہ سب کچھ برداشت کرتا ہے اور ملک کی خدمت کرتا ہے، یہی سیاست دان ملک کے لیے محنت کرتے ہیں، عوام کے سامنے ہر 5 سال کے بعد پیش ہوتے ہیں، صرف سیاست دان کا احتساب ہوتا ہے لیکن کسی اور کا نہیں ہوتا، ملک کی ترقی کا صرف ایک ہی طریقہ ہے ووٹ کو اور سیاست دان کو عزت دیں۔