امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چمکنی پشاور میں مدارس کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی بحالی سے بہت لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے، بجٹ میں دینی مدارس کیلئے کوئی پیسہ نہیں، اندھی بہری اور گونگی حکومت ہے، حکمرانوں نے ورلڈ بینک کا بجٹ پیش کیا، ملکی معیشت سود کے نظام پر قائم ہے، حکمرانوں کی وجہ سے ملک تقسیم ہوا، مہنگائی بڑھی۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم پہلے بھی مجاہد تھے اور اب بھی مجاہد ہیں، ہم جہاد پر فخر کرتے ہیں، اسے کوئی ختم نہیں کر سکتا، ہم نے چیف جسٹس کے ہاتھ میں کبھی قرآن نہیں دیکھا لیکن اسلامی حکومت قائم ہو گی تو عدالتی نظام اسلامی ہو گا، مظلوم کو انصاف ملے گا۔سراج الحق کامزید کہنا تھا کہ اہل کفر نے تعلیمی اداروں، سیاست اور قیادت پر قبضہ کیا ہوا ہے، جبکہ ہماری سیاست حکومت کیلئے نہیں اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے ہے، آج عالم کفر اسلحہ اور ایٹم بم سے نہیں مدارس، مساجد اور علماء سے ڈرتا ہے، عراق، شام، افغانستان اور لیبیا کے بعد عالم کفر کی نظریں پاکستان پر ہیں، افغانستان ایک ٹھکانہ ہے اور نشانہ پاکستان ہے، مغرب چاہتا ہے نام پاکستان ہو لیکن قبضہ ان کا ہو۔