سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی آئی اے نجکاری کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت سابق مشیر ہوابازی شجاعت عظیم اور موجودہ مشیر مہتاب عباسی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے سابق مشیر ہوابازی شجاعت عظیم کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ عدالت میں جیب سے ہاتھ نکال کر کھڑے ہوں۔چیف جسٹس نے شجاعت عظیم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب نقصان آپ کے دور میں ہوا۔جس پر شجاعت عظیم نے جواب دیا کہ میں دو سال مشیر ہوا بازی رہا، میرا تعلق پی آئی اے سے نہیں تھا، جب آیا تو اسلام آباد ایئرپورٹ کی حالت بُری تھی، مجھے ایڈوائزز بنایا گیا تھا لیکن دوہری شہریت پر ایک ماہ میں ہی مجھے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔جس پر چیف جسٹس نے شجاعت عظیم سے کہا کہ آپ تحریری طور پر جواب دیں۔اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔