قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پارلیمنٹ پاکستان کے عوام کا گھر ہے، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ پارلیمنٹ مضبوط ہو، حکومت کو سیاسی جتھوں کے ذریعے ہٹانے کی کوشش کی گئی، شہریوں کے بنیادی حقوق پامال ہو رہے ہیں، جمہوریت کا محاصرہ آج بھی جاری ہے، جمہوریت کےقلعے کی مل کر حفاظت کریں گے۔ پاناما اسکینڈل کو استعمال کرنے اور واٹس ایپ کالوں کا کیا مقصد تھا ، جے آئی ٹی میں ایجنسیوں کے نمائندوں کو شامل کرنے کا کیا مقصد تھا، اداروں کی جانب سے جے آئی ٹی کو تکنیکی معاونت فراہم کرنے کا کیا مقصد تھا۔ قانون کو چھوڑ کر بلیک لا ڈکشنری کے ذریعے وزیراعظم کو ہٹایا گیا۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے نواز شریف پر 4.9 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کا مضحکہ خیز اور لغو الزام لگایا، حالانکہ اسٹیٹ بینک اس کی تردید کرچکا ہے، اس الزام پر ہمارے سیاسی مخالفین بھی ہنس رہے ہیں، اس الزام پر نیب کی بھی تفتیش ہونی چاہئے، ہر معاملے پر نواز شریف کا نام ہی قرعہ فال میں کیوں نکل آتاہے؟ دراصل نواز شریف کا ٹرائل نہیں ہورہا بلکہ عوام کے حق حاکمیت کا ٹرائل ہورہا ہے اور یہ بات نیب کے گزشتہ روز جاری اعلامیے نے ثابت کردی ہے۔