وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےقومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی تاریخ میں ایک ہی دن میں دو دو تین تین پیشیوں کی کوئی نظیر نہیں ملتی ۔نوازشریف کے خلاف مختلف کیسز چل رہے ہیں،ادارے اس طرح کام کرینگے تو ملک نہیں چل سکتا ، اس قسم کی سوچ رکھنے والے چیئرمین ہونگے تو ادارہ کیسے چلے گا ، یہ بہت سنجیدہ معاملہ اور سنجیدہ الزام ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ نیب میں انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا ، انصاف کا تقاضا ہے کہ نہ صرف انصاف ہوبلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے۔وزیراعظم نے نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق نوٹس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’نیب کی جانب سے 8 مئی کوپریس ریلیزجاری کی گئی، نیب سربراہ کہتے ہیں نوازشریف نے 4 اعشاریہ 9 ارب ڈالرز بھارت بھیجے، ادارے اس قسم کے کام کریں توملک نہیں چل سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے سابق وزیراعظم پر دشمن ملک پیسے بھیجنے کا الزام سنجیدہ ہے ، موجودہ حالات میں یہ الزام قبل ازانتخابات دھاندلی ہے۔وزیر اعظم نے چیئرمین نیب کو ایوان میں طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ ’نیب کے اس خاص الزام پر ایک اسپیشل کمیٹی بنائیں، متقفہ قرارداد منظور کریں تاکہ اس کے حقائق عوام کے سامنے آجائیں‘۔