اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ انکی پریس کانفرنس کسی کے خلاف نہیں ہے، ممبئی حملہ کیس کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنائی۔میری پریس کانفرنس میں کوئی الزام تراشی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نان اسٹیٹ ایکٹر وہ ہوتاہے جس کو حکومت کی پشت پناہی نہیں ہوتی۔ممبئی حملہ’را‘کا اسٹنگ آپریشن تھا،اس وقت کے بھارتی وزیرداخلہ سے کہا کہ ثبوت دیں ایکشن لوں گا۔انہوں نے کہا کہ ڈیوڈ ہیڈلے کے سنڈیکیٹ کو بھارت کی خفیہ ایجنسی نے تیار کیا،اجمل قصاب کا بیان رکارڈ کرانے کی اجازت نہیں دی گئی۔اجمل قصاب بھی بھارت کا اپنا مہرہ تھا،اس لیے رسائی نہیں دی گئی۔نواز شریف قوم پر رحم کریں ،اور اپنا بیان واپس لیں۔ میاں صاحب ، آج ہی پریس کانفرنس کریں اور اپنا بیان واپس لیں،آج میاں صاحب نے پہلی مرتبہ بھارتی جاسوس کلبھوشن کے خلاف بیان دیا۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میاں صاحب، قوم کے سامنے کہیں کہ غلطی ہوئی، کلبھوشن جادھو تو بھارت کا سرونگ افسر تھا، یہ ہوتا ہے اسٹیٹ ایکٹر۔ مقبوضہ کشمیرمیں ظلم و بربریت پرسے توجہ ہٹانے کیلیے بھارت نے خودممبئی حملہ کرایا۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی پرالزام نہیں لگارہا،ملکی مفاد میں کہہ رہاہوں میاں صاحب اپنا بیان واپس لیں ۔پاکستان کسی بھی طرح ممبئی حملہ کیس میں ملوث نہیں۔