اسلام آباد میںوزیراعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان نےقومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اور نواز شریف سے ملاقات کی تفصیلات بتائیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان نے کبھی دہشتگردی کیلئے اپنی سرزمین استعمال ہونے نہیں دی ہے اور آئندہ بھی غیرریاستی عناصرکواپنی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں کرنے دی جائےگی،انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ غیرریاستی عناصرکی سرکوبی کی،ہمیں بھارتی پروپیگنڈے کا حصہ نہیں بننا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ ایک لمبے انٹرویو سے 3 لائنوں کو اچھالا گیا ،نان اسٹیک ایکٹرز کے حوالے سے غلط بات رپورٹ کی گئی ۔ان کا کہناتھا کہ قومی سیکیورٹی اجلاس کے بعد نواز شریف سے ملاقات کی، ملاقات میں نواز شریف نے کہا ان کا انٹرویو غلط انداز میں پیش کیا گیا، نوازشریف نے بتایا کہ انہوں نے ممبئی حملوں سےمتعلق ایسا بیان نہیں دیا، ان کا بیان توڑ مروڑ پر پیش کیا گیا، انہوں نے نہیں کہا کہ حملہ آور منصوبہ یا پلان بناکر یہاں سے بھیجے گئے، جو کچھ کہا گیا وہ ایک مفروضہ تھا۔ بھارتی میڈیا نے اپنے مقاصد کے لئے انٹرویوکو اچھالا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خلائی مخلوق یا زمینی ہر صورت الیکشن لڑنا ہے اور جیتنا ہے ،انہوں نے کہا کہ کوئی مجھے نہیں کھینچ رہا میں استعفیٰ نہیں دے رہا،31 مئی کی رات تک آفس میں ہوں۔انہوں نے کہا کہ میرے وزیراعظم آج بھی نوازشریف ہیں،پارٹی آج بھی نوازشریف کےساتھ کھڑی ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ سول عسکری تناؤ پر آپ کیا کہیں گے جس پر وزیراعظم نے کہا کہ تناؤ پیدا ہوتے رہتے ہیں، حقائق سامنے آتے ہیں تو تناؤ ختم ہوجاتے ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی کھینچ رہا ہے اور نہ کسی کو کھینچنے کی اجازت ہے، وضاحتی بیان دینے کا فیصلہ میرا اپنا ہے اور مجھے نہ تو آرمی چیف نے وضاحت کے لیے کہا ہے اور نہ ہی نواز شریف نے۔وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف میرے کل بھی لیڈر تھے، آج بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔