اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارتی بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کی سخت مذمت کی گئی۔ اجلاس میں فاٹا کے جلد خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام پر زور دیا گیا، کمیٹی نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی توثیق کردی۔وفاقی کابینہ نے فاٹا سے متعلق فیصلوں کو حتمی شکل دے دی،اجلاس کے اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا کے انضمام کے ساتھ انتظامی اور عدالتی ڈھانچے کے قانونی امور کو بھی مکمل کرنے کی ہدایت کی۔کمیٹی نے فاٹا کے لیے اضافی فنڈز کی فراہمی آئندہ 10سال کے لیے یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ یہ فنڈز کسی دوسرے علاقے میں استعمال نہ ہوں۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان حکومت کے مالی اختیارات اور مؤثر انتظامی اتھارٹی کی ڈیوولوشن پر بھی اتفاق کیا۔ اجلاس میں ایل اوسی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور معصوم شہریوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے مؤقف اپنایا کہ پاکستان خطے سمیت دنیا بھر میں سلامتی و استحکام کیلئے کردار ادا کرتا رہےگا۔قومی سلامتی کمیٹی نے عالمی فورم پر پاکستان کا کشمیر اور فلسطین پر اصولی مؤقف تسلی بخش قرار دیا۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے آزاد کشمیر،گلگت بلتستان اصلاحاتی تجاویز پر بریفنگ دی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اصلاحاتی تجاویز پر تفصیلی غور کیا ۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کونسلز کی مشاورتی باڈیز کو برقرار رکھنے اور گلگت بلتستان کے لیے پانچ سال کا ٹیکس ہالی ڈے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے نئی ویزہ پالیسی اور اسےآزاد بنانے کے مسودے پر بھی بریفنگ دی گئی۔اعلامیے کے مطابق نئی ویزہ پالیسی میں سیاحوں اور تاجروں کیلئے ویزہ سہولت کو ترجیح دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی داخلی و سرحدی سیکیورٹی صورتحال اور حالیہ دہشتگردی کے واقعات پرغور کیا گیااور سکیورٹی فورسز پرحملوں کی مذمت اور کرنل سہیل عابد و دیگر اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں خطے اور مشرقی و مغربی سرحدی سیکیورٹی کی صورت حال، دہشتگردی کے خلاف جاری کارروائیوں اور آپریشن ردالفساد کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فلسطین کے معاملے پر ہونے والے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت سےمتعلق بھی کمیٹی کواعتمادمیں لیا۔اس کے علاوہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورسکے حوالے سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق اقدامات پر بھی شرکاء کو بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی اور اہم وفاقی وزرا نے شرکت کی۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور کمیٹی کے ارکان نے وزیراعظم ہاؤس میں ہی روزہ افطار کیا، افطار کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا ۔