اسلام آباد:پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف زرداری کہتے ہیں کہ میاں صاحب ڈبل گیم کھیلتے ہیں ۔ اُس وقت میاں صاحب ہم سے گیم کھیل رہے تھے اورآج بھی کھیل رہے ہیں۔ میاں صاحب سے دوری اسی لئے ہوئی کہ وہ کہتے کچھ ہیں اورکرتے کچھ ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب بتائیں پاکستان کیساتھ ہیں یا کسی اور کے ساتھ ۔ مجھے مریم نواز کے کٹہرے میں کھڑے میں کھڑے پرخوشی نہیں ۔ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ مشرف کو نکالنا میرے لئے اشد ضروری تھا ۔ ہم نے پرویز مشرف کو دودھ سے مکھی کی طرح نکالا ۔ نوازشریف کہتے ہیں مشرف کے معاملے پرمیں انکے پاس گیا تھا ۔ اگر نواز شریف کے پاس جاتا تواوربہت سے کام کرواتا لیکن میرا اس سے کیا تعلق ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنا ہے۔ وزیراعظم کا عہدہ رسمی ہے ۔ نگراں وزیراعظم سے متعلق سوال پرانھوں نے کہا کہ ہم نے ایک بزنس مین اورایک بیوروکریٹ کا نام دیا ہے ۔ نگران وزیراعظم کیلئے ریٹائرڈ ججز کے نام نہیں دیئے ۔ ایک اورسوال پران کا کہنا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے نہیں پاکستان کیساتھ ہیں ۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کے دانیال عزیزکو تھپڑمارنے پرانھوں نے کہا کہ یہ سیاست کا اچھا باب نہیں ،ایسے کام کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاسکتی ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اسد درانی کی کتاب پڑھ کرضرورردعمل دیں گے۔ انھوں نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام پر پوری قوم کو مبارکباد بھی دی ۔