اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس- درآمدی برآمدی پیکج میں 3 سال کی توسیع

 

اسلام آباد:کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے درآمدی اور برآمدی پیکج میں 3سال کی توسیع کردی ہے۔ کمیٹی نے پاکستان ایل این جی لمٹیڈ کو حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالرز کی ضمانت کو ایل این جی کی درآمد کیلئے استعمال کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں درآمدی اور برآمدی پیکج میں 3 سال کی توسیع کردی گئی ہے۔ جبکہ پنکھے، ٹرانسپورٹ آلات، آٹوپارٹس مشینری، الیکٹرک مشینری فرنیچر، اسٹیشنری، پھلوں، سبزیوں، گوشت اور پولٹری کے شعبے کی برآمدات پر مراعات دی گئی ہیں۔ یارن گرے فیبرک اور ٹین لیدر کے خام مال کی برآمد پرڈیوٹی ڈرابیک کی سہولت ختم کردی گئی ہے۔کمیٹی نے ملک میں کسی بھی نئی صنعت لگانے پر مراعات فراہم کرنے کیلئے کسٹم ایکٹ اور سیلزٹیکس میں ترمیم کی اجازت دے دی ہے۔ کمیٹی نے سی این جی کٹس اور سلنڈر پر کسٹم ڈیوٹی میں بھی کمی کردی ہے جبکہ بحریہ فاؤنڈیشن کو ایل این جی ٹرمینل کی گیس پائپ لائن سے منسلک کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں درستگی کی اجازت دی ہے جس کے باعث زائد ٹیکس وصول کیا جارہا تھا جبکہ سی این جی کٹس اور سلنڈر کی درآمد پر پابندی اٹھالی گئی ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غذائی اشیاء کی درآمد صرف کراچی کی بندرگاہ پرہوگی۔ زمینی راستوں واہگہ، چمن، طورخم، تفتان اور سوست سے غذائی اشیاء کی درآمد کی جاسکے گی۔ وزیراعظم کا صنعتی شعبے کیلئے مراعاتی پیکیج اس سال ستمبر تک جاری رہے گا۔