آئی جی سندھ نے کراچی کی سیکورٹی کا پول کھول دیا

 

کراچی :وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 2 ماہ قبل کہا تھا کہ کراچی میں امن کی صورتحال بہتر ہے۔اب شہر کی پولیس ہی امن وامان کا کنٹرول سنبھالے گی، سندھ میں پولیس کو اتنا مضبوط بنانا چاہتے ہیں کہ رینجرز کی ضرورت نہ رہے۔

جس پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں ڈولفن فورس سیکورٹی کے جدید نظام پر کا کر رہی ہے،لاہور میں امن وامان کی بحالی کے لئے 15 ارب کی انویسٹمنٹ کی گئی،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور کراچی کا محض 40 فی صد ہے لیکن سیکورٹی نظام جدید تر ہونے سے وہاں جرائم کا گراف بہت کم ہے، سیف سٹی اور فارنزک لیبارٹری کے قیام نے لاہور کو امن امان کے حوالے سے مثالی شہر بنا دیا ہے،لاہور شہر کا کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام بھی قابل تعریف ہے،وہاں رابطوں کے لئے جدید فور جی نظام استعمال کیا جارہاہےجبکہ کراچی میں سیکورٹی کا نظام اتنا موثر نہیں،یہاں سیکورٹی انفرااسٹرکچر پر سرمایا کاری نہیں کی گئی،بدقسمتی سے کراچی کےامن وامان پر کسی نے کام نہیں کیا۔انہوںنے کہا کہ سب پولیسنگ سے کراچی کے مسائل حل نہیں ہو سکتے،ملزمان گواہوں اور ایف آئی آر کے اندراج نہ ہونے سے 3 ماہ میں بری ہو کر باہر آجاتے ہیں۔صوبے میں سیکورٹی انفرااسٹرکچر میں سرمایا کاری نہیں کی گئی۔